اسلام آباد: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے علی جہانگیر صدیقی کی بطور امریکی سفیر نامزدگی کے معاملے پر سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سفیر کی تعیناتی کے لیے پارلیمنٹ سے اجازت لینا ضروری نہیں ہے۔

چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر ثمینہ سعید نے علی جہانگیر صدیقی کی بطور امریکی سفیر نامزدگی کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا۔

انہوں نے کہا کہ ‘علی جہانگیر صدیقی کو سفارتکاری کا کوئی تجربہ نہیں، وزیر اعظم نے اپنے دوست کے بیٹے اور بزنس پارٹنر کو سفیر نامزد کیا جن کے خلاف نیب میں کیسز چل رہے ہیں۔’

ان کا کہنا تھا کہ ‘امریکا کے ساتھ ہمارے معاملات پہلے ہی ٹھیک نہیں، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی ایئرپورٹ پر نامناسب رویہ اختیار کیا گیا جو حکومت کی ناقص پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔’

مزید پڑھیں: علی صدیقی کی بطور سفیر تعیناتی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

ثمینہ سعید کے شاہد خاقان عباسی سے متعلق بیان پر سینیٹر سعدیہ عباسی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم سے متعلق اس معاملے پر بات نہ کی جائے اور ثمینہ سعید اپنے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کریں۔

ثمینہ سعید نے کہا کہ ‘آپ وزیر اعظم کی بہن ہیں تو میں اپوزیشن کی رکن ہوں۔’

وزیر اعظم کے ساتھ امریکی ایئرپورٹ پر پیش آنے والے واقعے پر بات کرنے پر ایوان میں شور شرابہ دیکھنے میں آیا۔

علی جہانگیر صدیقی کی سفیر نامزدگی کے معاملے پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے مطابق سفیر کی تعیناتی کے لیے پارلیمنٹ سے اجازت لینا ضروری نہیں، علی جہانگیر صدیقی کی بطور سفیر نامزدگی میں کوئی قانونی یا آئینی رکاوٹ نہیں جبکہ سفیر کی تعیناتی کرنا وزیر اعظم کا ہی اختیار ہے۔’

انہوں نے کہا کہ اس وقت سیاست دانوں کی بڑی تعداد کے خلاف نیب میں تحقیقات ہو رہی ہیں جبکہ علی جہانگیر صدیقی کے خلاف کوئی کیس نہیں۔

وزیر اعظم کی امریکی ایئرپورٹ پر تلاشی کے معاملے پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نجی دورے پر امریکا گئے تھے، وہ وزیر اعظم کی حیثیت میں امریکا نہیں گئے تھے اس لیے ان کی شاہد خاقان عباسی کی حیثیت میں تلاشی لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

نواز شریف کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات پیش

سابق وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں سے متعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر تحریری جواب وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سینیٹ جمع کرایا۔

تفصیلات کے مطابق نواز شریف نے بطور وزیر اعظم 64 غیر ملکی دورے کیے، جن پر ایک ارب روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

نواز شریف نے 2013 میں دس، 2014 میں گیارہ، 2015 میں تئیس اور 2016 میں نو غیر ملکی دورے کیے۔

نوازشریف سال 2017 میں بھی 9 غیر ملکی دوروں پر گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ‘وزیر اعظم کے 16 غیر ملکی دوروں پر29 کروڑ روپے خرچ’

تحریری جواب میں کہا گیا کہ سابق وزیر اعظم نے سب سے زیادہ 7 بار سعودی عرب کے دورے کیے، جبکہ امریکا کے 6 بار دورے کیے جن میں سے چار اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے کیے گئے۔

نواز شریف نے پاکستان کے انتہائی قریبی دوست اور پڑوسی ملک چین کے بھی 4 دورے کیے۔

سعودی عرب میں پانچ سال میں 66 پاکستانیوں کو پھانسی

وزیر خارجہ خواجہ آصف نے گزشتہ 5 سال کے دوران سعودی عرب میں پھانسی کی سزا پانے والے پاکستانیوں کی تفصیلات بھی ایوان بالا میں پیش کیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جنوری 2013 سے اب تک کُل 66 پاکستانیوں کو پھانسی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں پاکستانی کا سر قلم

سال 2013 میں دس، 2014 میں تیرہ، 2015 میں چودہ، 2016 میں سات، 2017 میں چودہ اور 2018 میں اب تک 8 پاکستانیوں کو پھانسی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ان پاکستانی شہریوں کو منشیات، زنا، قتل اور عصمت دری کے الزام میں پھانسی دی گئی، سب سے زیادہ پاکستانیوں کو منشیات کے الزام میں پھانسی دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں