بجلی کی لوڈشیڈنگ میں ہر گزرتے روز کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور یہ 12 سے 16 گھنٹوں تک پہنچ چکی ہے۔

بجلی کی پیداوار میں کمی، گرڈ اسٹیشن کا ناقص نظام اور دیگر کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہوتا نظر نہیں آتا۔

یا یوں کہہ لیں کہ حالات میں جلد کوئی بہتری کا خاص امکان نہیں۔

تاہم کچھ ٹپس پر عمل کرکے آپ لوڈشیڈنگ کے دوران بھی گرمی سے خود کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ روزمرہ کے کاموں کو آسان بناتے ہوئے مشکلات کم کر سکتے ہیں۔

بالٹیاں بھریں

بجلی جانے کا دورانیہ جتنا زیادہ ہوگا، پانی کی فراہمی بھی رکنے کا امکان یا خطرہ اتنا بڑح جائے گا۔ تو بالٹیاں اور بوتلوں کو پانی سے بھرلیں یا جو بھی کوئی بھی بڑی چیز جس میں پانی بھرنا ممکن ہو، تاکہ بجلی نہ ہونے پر پانی کی کمی کا سامنا کم از کم ہو۔

گاڑی کو جنریٹر میں تبدیل کرلیں

ایک پاور انورٹر گاڑی کے اے سی کرنٹ کو برقی مصنوعات کے لیے ڈی سی کرنٹ میں تبدیل کرسکتا ہے، اس طرح گاڑی ایک جنریٹر کی طرح کام کرسکے گی۔ کمپیوٹر یا فون وغیرہ کو اس سے چارج کیا جاسکتا ہے یا فریج کو بھی آن کیا جاسکتا ہے۔

ایل ای ڈی لائٹس

ایل ای ڈی فلیش لائٹس یا لالٹین وغیرہ کو عام ٹارچ پر سبقت حاصل ہے کیونکہ ان کی بیٹریاں زیادہ طویل عرصے تک چل سکتی ہیں (6 سے 10 گھنٹے لگاتار)۔

غذاﺅں کو برف سے بچائیں

اگر پورا پورا دن بجلی نہ ہو تو فریج یا فریزر میں موجود غذائیں خراب ہوسکتی ہیں، تو بازار سے برف لیں یا بڑے تھیلوں کو پانی میں بھر کر فریزر میں رکھ دیں۔ لوڈشیڈنگ کے دوران یہ فریزر کو طویل وقت تک ٹھنڈا رکھنے میں مدد دینے والا طریقہ ہے یا فریج کو اس طرح ٹھنڈا رکھا جاسکتا ہے۔

ٹی وی کو بچائیں

اکثر لوڈشیڈنگ کے بعد بجلی آتی ہے تو بجلی کی فراہمی میں کمی بیشی ہونے سے حساس برقی مصنوعات جیسے ٹی وی، کمپیوٹر کو نقصان پہنچ سکتا ہے، تو ان مصنوعات کا پلگ نکال دیں اور کچھ دیر بعد ہی آن کریں۔

موم بتیاں استعمال نہ کریں

فلیش لائٹس زیادہ روشنی فراہم کرسکتی ہیں جبکہ گھر میں دھواں یا حرارت بھی نہیں بڑھتی۔

فریج کا دروازہ بند رکھیں

جتنا کم آپ فریج اور فریزر کا دروازہ کھولیں گے، اتنے ہی دیر وہ ٹھنڈا رہے گا جس سے اس میں رکھی مصنوعات کی زندگی بڑھے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں