رات گئے تک جاگنا صحت کے لیے فائدہ مند یا نقصان دہ؟

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2018
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

اگر تو آپ رات گئے تک جاگنے اور صبح اٹھنے میں مشکل محسوس کرنے والے افراد میں سے ہیں، تو آپ کے لیے بری خبر ہے۔

درحقیقت یہ عادت رات گئے تک جاگنے والوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مزید پڑھیں : رات گئے تک جاگنا ڈپریشن کا خطرہ بڑھائے

نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صبح جلد اٹھنے اور رات کو جلد سونے کے عادی افراد کے مقابلے میں رات گئے تک جاگنے والوں کو زیادہ امراض اور طبی مسائل کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے افراد میں کسی بھی مرض سے درمیانی عمر میں موت کا خطرہ جلد اٹھنے والوں کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح اس عادت کے نتیجے میں ذیابیطس کا خطرہ 30 فیصد، دماغی امراض کا 25 فیصد، معدے کے امراض کا خطرہ 23 فیصد جبکہ نظام تنفس کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران 5 لاکھ افراد سے زائد کی نیند کے حوالے سے عادات کا تجزیہ کیا گیا اور معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے کا خمیازہ جسم کو مختلف طبی مسائل کی شکل میں بھگتنا پڑتا ہے۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ رات گئے تک جانے والوں میں ذیابیطس، نفسیاتی امراض اور دماغی عوارض کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس سے عندیہ ملتا ہے کہ رات دیر تک جاگنے سے جسم کی اندرونی گھڑی پر اثرات مرتب کرتی ہے جو باہری ماحول سے مطابقت پیدا نہیں کرپاتی۔

یہ بھی پڑھیں : صبح جلد اٹھنا کامیابی کی ضمانت کیسے؟

انہوں نے مزید بتایا کہ غلط وقت پر کھانا، ورزش نہ کرنا، نیند کی کمی اور رات گئے تک جاگنے سے متعدد صحت کے لیے نقصان دہ رویوں یا عادات کو اپنانا ممکن ہوجاتا ہے۔

محققین نے اس حوالے سے لوگوں کی صبح یا شام کے حوالے سے نیند کے حوالے سے رجحان اور امراض کے خطرے کے درمیان تعلق جاننے کی کوشش کی۔

ساڑھے 6 سال تک 5 لاکھ افراد کی عادات کا جائزہ لیا گیا اور معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنا صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل Chronobiology انٹرنیشنل میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں