پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی سروس اچانک معطل ہونے کے ایک گھنٹے کے اندر بحال گئی۔

ٹوئٹر کی سروس پاکستان، امریکا، برطانیہ اور یورپ کے کئی ممالک سمیت تقریبا دنیا کے ہر خطے میں معطل ہوگئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’نیوز ویک‘ نے اپنی خبر میں کئی صارفین کی جانب سے کی جانے والی پوسٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ کی سروس متعدد ممالک میں معطل ہوگئی۔

پاکستان میں صارفین نے جیسے ہی شام کے 7 بجے کے بعد ٹوئٹر چلانے کی کوشش کی تو کمپنی کی جانب سے صارفین کو پیغام موصول ہوا کہ تکنیکی وجوہات کی بناء پر ویب سائٹ کی سروس معطل ہے، تاہم بعد ازاں سروس قریبا 30 منٹ کے اندر بحال ہوگئی

پاکستانی صارفین کو کمپنی کی جانب سے موصول ہونے والا پیغام—اسکرین شاٹ
پاکستانی صارفین کو کمپنی کی جانب سے موصول ہونے والا پیغام—اسکرین شاٹ

فوری طور پر اس بات کا پتہ نہیں لگایا جاسکا کہ ٹوئٹر کی سروس دنیا کے کتنے ممالک میں کتنی دیر تک معطل رہی، تاہم رپورٹس کے مطابق قریبا دنیا بھر میں ایک گھنٹے تک ٹوئٹر کی سروس معطل رہی۔

ٹیکنالوجی نشریاتی ادارے ’سی نیٹ‘ نے بھی بتایا کہ ٹوئٹر کی سروس 17 اپریل کو متعدد ممالک میں معطل ہوگئی۔

سی نیٹ نے بھی اپنی خبر میں صارفین کی پوسٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ درجنوں صارفین نے سماجی ویب سائٹ کی سروس معطل ہونے کے حوالے سے پوسٹس کیں۔

بعد ازاں ٹوئٹر کی سروس سلسلہ وار آہستہ آہستہ بحال ہوئی، سب سے پہلے ٹوٹٹر کی ویب سائٹ پر سروس بحال ہوئی، جس کے بعد ایپلی کیشنز پر بھی سروس بحال ہوئی۔

خیال رہے کہ اس سے قبل ٹوئٹر سمیت دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس اور سوشل شیئرنگ ایپلی کیشنز کی سروس مختلف وجوہات کی بناء پر عارضی طور پر بیک وقت میں دنیا کے مختلف ممالک میں معطل ہوتی رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عارضی معطلی کے بعد ٹوئٹر سروس بحال

2 سال قبل جنوری 2016 میں بھی ٹوئٹر کی سروس کچھ دیر کے لیے دنیا کے کئی ممالک میں معطل ہوگئی تھی، جس کے باعث کروڑوں صارفین کو کچھ دیر کے لیے ذہنی تناؤ کا سامنا رہا۔

اسی طرح گزشتہ برس اکتوبر میں دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک کی سروس بھی عارضی طور دنیا بھر میں معطل ہوگئی تھی۔

یوں نہ صرف ٹوئٹر اور فیس بک بلکہ انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ اور واٹس ایپ جیسی ایپلی کیشنز کی سروس بھی متعدد بار معطل ہوچکی ہے، تاہم یہ معطلی زیادہ سے زیادہ 2 گھنٹے تک رہتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں