پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی کی صدارت سنبھالنے کے بعد عہدیداروں کی تبدیلی کا عمل شروع کرتے ہوئے سندھ کے صوبائی صدر بابو سرفراز جتوئی کو عہدے سے ہٹا کر شاہ محمد شاہ کو نیا صدر مقرر کر دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کی تنظیم نو کا فیصلہ شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔

شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں ہی اسلم ابڑو کو پارٹی کا صوبائی سینئر نائب صدر مقرر کردیا گیا ہے۔

شاہ محمد شاہ کی تقرری پر مسلم لیگ (ن) سندھ کے سابق صدر بابو سرفراز جتوئی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پارٹی کا فیصلہ سر آنکھوں پر پارٹی جو فیصلہ کرے گی قبول ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں مسلم لیگ (ن) کا کارکن تھا اور کارکن رہوں گا لیکن نگران حکومت کے آتے ہی یہ پنچھی اڑ جائیں گے۔

بابو سرفراز جتوئی کا کہنا تھا کہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کو چلانا آسان کام نہیں لیکن میں نے ایک گری ہوئی پارٹی کو پیروں پر کھڑا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے شاہ محمد شاہ کو صوبائی صدر بنانے پر مشاورت نہیں کی۔

بابو سرفراز جتوئی نے کہا کہ نواز شریف نے مجھے صوبائی صدر بنایا تھا تاہم پارٹی چلانا پھولوں کی سیج نہیں۔

انھوں نے پارٹی کے نئے صوبائی صدر کے حوالے سے کہا کہ شاہ محمد شاہ نے متعدد پارٹیاں بدلی ہیں۔

دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ شاہ محمد شاہ کی تقرری پر مسلم لیگ (ن) سندھ میں اختلافات پیدا ہوئے اور ورکنگ کمیٹی کے رکن مخدوم عطا حسین نے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد پارٹی کی صدارت سے بھی نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کیا گیا تھا۔

شہباز شریف نے پارٹی کے صدر منتخب ہونے کے بعد گزشتہ ہفتے کراچی کا دورہ کیا تھا جہاں انھوں نے ورکرز سے بھی خطاب کیا تھا اور پارٹی کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں