اسلام آباد: پاکستان کے سب سے بڑے نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بغیر اجازت ڈرون کیمروں کی مدد سے ویڈیو بنانے پر گرفتار ہونے والے 2 چینی اور 2 پاکستانی شہریوں کو تحقیقات کے بعد رہا کر دیا گیا۔

گرفتاری کے بعد ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) حکام کا کہنا تھا کہ گرفتار افراد سے ویڈیو بنانے کے معاملے پر مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

حکام نے کہا کہ چینی اور مقامی شہریوں نے بغیر اجازت ایئرپورٹ کی ویڈیو بنائی جبکہ کچھ چینی باشندے اسلام آباد کے نئے انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیرات پر کام میں بھی مصروف ہیں۔

ذرائع کے مطابق اے ایس ایف کے اہلکاروں نے ڈرون کمیرے کو فائرنگ کرکے تباہ کیا جبکہ چینی باشندوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کیا کیا سہولیات موجود ہیں؟

اے ایس ایف حکام کا کہنا تھا کہ چاروں افراد کا تعلق اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کام کرنے والی چین کی تعمیراتی کمپنی سے ہے۔

گرفتار افراد کا کہنا تھا کہ انہوں نے اے ایس ایف کی جانب سے ایئرپورٹ کا چارج سنبھالنے سے قبل سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) سے ڈرون کے ذریعے ایئرپورٹ کی ویڈیو بنانے کی اجازت طلب کی تھی۔

گرفتار ملزمان میں چین کے ہیجن چاؤ، رین لیانگبو جبکہ پاکستان کے آصف رضا اور ارسلان شامل تھے، جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ کمپنی کے ریکارڈ کے لیے ویڈیو بنا رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نئے اسلام آباد ائیرپورٹ پر پہلی آزمائشی پرواز لینڈ کر گئی

ادھر اے ایس ایف حکام کا کہنا تھا کہ ’آج ڈرون اڑانے کی اجازت نہیں لی گئی، جس پر ڈورن کیمرہ فائرنگ سے مار گرایا، جو جنرل پارکنگ ایریا میں جاگرا‘۔

اے ایس ایف حکام نے بتایا کہ ڈرون کیمرہ اڑاتے وقت متعلقہ افراد گاڑیوں میں بیٹھے تھے۔

ایئرپورٹ ذرائع کا کہنا تھا کہ چینی باشندوں سمیت چاروں افراد کو تحقیقات کے بعد رہا کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ 105 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ 3 مئی سے اپنے کام کا آغاز کرے گا۔

مزید پڑھیں: نئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح ایک مرتبہ پھر تاخیر کا شکار

قبلِ ازیں 7 اپریل کو نئے اسلام آباد ائیر پورٹ کی تعمیرات مکمل کرلی گئیں اور پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کی ائیر بس اے 320 نے بین الاقوامی ائیرپورٹ پر آزمائشی لینڈنگ کی تھی۔

9 اپریل کو یہ خبریں بھی سامنے آئیں تھیں کہ برسوں سے التوا اور تنازعات کا شکار ہونے کے بعد پاکستان کا پہلا سرسبز ایئرپورٹ رواں ماہ 20 اپریل کو سیکیورٹی خدشات کے باوجود فعال ہوجائے گا، تاہم چند وجوہات کی بنا پر ایئرپورٹ کا افتتاح تاخیر کا شکار ہوا۔

یاد رہے کہ نئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیر کا منصوبہ 1980 میں منظور ہوا تھا کیونکہ شہرِ اقتدار میں مسافروں کی بڑھتی ہوئی آمد و رفت کے باعث اسلام آباد کے پرانے انٹرنیشنل ایئرپورٹ، جس کا نام بعد میں بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئرپورٹ رکھا گیا تھا، کو مسافروں کو سہولیات فراہم کرنے میں مسائل پیدا ہورہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں