مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی پاکستانی لڑکی جاں بحق ہوگئی۔

ضلع پونچھ کے ڈپٹی کمشنر راجا طاہر ممتاز نے ڈان کو بتایا کہ 18 اپریل کو بٹل سیکٹر کی تحصیل ہجرا میں ایل او سی سے 200 فٹ دور ایک گھر کی 15 سالہ آمنہ مسکین بھارتی فوجی کی فائرنگ سے زخمی ہو گئی تھی۔

یہ پڑھیں: ایل اوسی: بھارتی فوج کی آزاد کشمیر میں شیلنگ سے19 افراد زخمی

انہوں نے مزید بتایا کہ ‘لڑکی صبح 5 بجے اپنے گھر کی صحن میں آئی تو بھارتی فوجیوں نے اسنائپر سے اسے نشانہ بنایا‘۔

راجا طاہر نے بتایا کہ زخمی آمنہ مسکین کو اسلا آباد کے ہسپتال میں منتقل کیا گیا لیکن ڈاکٹروں کی کوششوں کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکی بعد ازاں متوفی کی گزشتہ روز تدفین بھی کردی گئی۔

واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں کی جانب سے مارٹر اور آرٹلری شیلنگ کے علاوہ روزمرہ کے امور انجام دینے والے آباد کاروں کو اسنائپر سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کو طے شدہ وقت اور مقام پر سبق سکھائیں گے، پاکستان

خیال رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے جنگ بندی (سیز فائر) معاہدے کی خلاف ورزی کے واقعات میں حالیہ کچھ ماہ سے اضافہ ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔


یہ خبر 20 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں