صوبہ پنجاب کے علاقے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک ماہ قبل شادی کے تنازعے پر مبینہ طور پر بھائی کے ہاتھوں فائرنگ سے زخمی ہونے والی خاتون بغیر طبی امداد کے گھر میں ہی دم توڑ گئیں۔

واضح رہے کہ خاندان کے افراد نے معاملے کو پولیس سے پوشیدہ رکھنے کے لیے متاثرہ خاتون کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کرنے سے گریز کیا اور گھر پر ہی علاج کی کوشش کرتے رہے۔

یہ پڑھیں: ٹوبہ ٹیک سنگھ: لڑکیوں کے سرکاری اسکول کے نام بین الاقوامی ایوارڈ

کمالیہ پولیس اسٹیشن میں سب انسپکٹر سید عنایت علی کی درخواست پر ایف آئی آر درج کی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کمالیہ کی حدود میں سران ڈوگراں میں ایک ماہ قبل شادی کے تنازعے پر ثوبیہ پروین کو اس کے بھائی محمد طاہر نے مبینہ طور پر فائرنگ کرکے زخمی کردیا تھا تاہم واقعے کے بعد اہل خانہ نے زخمی لڑکی کو ہسپتال منتقل کرنے سے گریز کیا۔

زخمی خاتون گزشتہ روز انتقال کر گئی جس پر علاقہ مکینوں نے پولیس کو اطلا ع دی۔

ایف آئی آر میں کہا گیا کہ پولیس نے خاتون کی لاش کو اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے کمالیہ تحصیل ہیڈ کواٹر ہسپتال منتقل کیا، رپورٹ کے مطابق خاتون ثوبیہ کی موت گولی کے زخم سے ہوئی، دوسری جانب مقتولہ کے اہل خانہ لاپتہ ہیں۔

خود کشی

ایک علیحدہ واقعے میں ٹوبہ ٹیک سنگھ کی کالونی حاجی محمد اسلم میں خاتون نے ٹرین کے سامنے آکر جبکہ نسیم اختر کے 17 سالہ بیٹے محمد عمران نے زہریلی چیز کھا کر خودکشی کرلی۔

پولیس کے مطابق خاتون سبزی فروش کی بیوی تھی۔


یہ خبر 20 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں