ہاتھوں کی گرفت سے دماغی صحت کی پیشگوئی کرنا ممکن

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2018
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا— شٹر اسٹاک فوٹو

کسی شخص کے ہاتھوں کی گرفت سے اس کی دماغی صحت کی لگ بھگ درست پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آیا۔

مانچسٹر یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر یا اڈھیر عمری میں کسی شخص کی جسمانی مضبوطی سے اس کے دماغ کے صحت مند ہونے کی پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

مزید پڑھیں : 5 امراض جن کی پیشگوئی ہاتھوں سے ممکن

تحقیق میں بتایا گیا کہ جن لوگوں کی گرفت مضبوط ہوتی ہے وہ مسائل حل، یاداشت کے ٹیسٹوں اور دلائل دینے میں بہتر ہوتے ہیں اور وہ مختلف حالات میں تیز ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

لگ بھگ 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا بیس کا جائزہ لے کر محققین نے نتیجہ نکالا کہ جن افراد کے ہاتھوں کی گرفت مضبوط ہوتی ہے وہ بہتر دماغ کے بھی حامل ہوسکتے ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ ورزش دماغی طاقت کو بڑھانے کا اچھا ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کچھ لوگوں کے ہاتھ میں 'لکیر' سی کیوں ہوتی ہے

اس سے قبل ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں یہ ثابت ہوچکا کہ جن لوگوں کی ہاتھ کی گرفت کمزور ہوتی ہے، ان کے دماغ میں وائٹ میٹر کی سطح کم ہوجاتی ہے۔

اس نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مضبوط گرفت والے افراد منطقی مسائل کو بہت جلد حل کردیتے ہیں اور انہیں چیزیں یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ اگر مسلز کو مضبوط بنایا جائے تو دماغ بھی صحت مند ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے جرنل Schizophrenia Bulletin میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں