اسلام آباد: شمالی وزیرستان کے تاجروں نے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کے ساتھ ملاقات کے بعد احتجاج ختم کردیا۔

تاجروں کے ایک وفد نے ڈی جی آئی ایس پی آر سے ملاقات کی اور آپریشن ضرب عضب کے دوران تباہ ہونے والے کاروبار اور دکانوں کا معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: بارودی سرنگ کا دھماکا، 3 اہلکار شہید

4 گھنٹے تک جاری رہنے والی اس ملاقات میں تاجروں کو اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے مسائل کو حل کیا جائے گا، جس کے بعد انہوں نے اپنا احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ تاجروں کا کہنا تھا کہ میران شاہ اور میر علی بازار میں ان کی دکانیں تھیں جو آپریشن کے دوران تباہ ہو گئیں۔

اس سے قبل وفاقی داراحکومت میں نیشنل پریس کلب کے باہر جاجی محمد دین، محمد شفیق خان اور زین اللہ خان کی قیادت میں 300 تاجر گزشتہ 4 روز سے احتجاج کر رہے تھے۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ فوج کی جانب سے کہا گیا کہ شمالی وزیرستان کے لوگوں کی قربانیوں کا صلہ دیا جائے گا اور پاکستان شہری ہونے کے ناطے ان کے تمام مطالبات پورے کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان: دہشت گردوں کے حملے میں 2 فوجی شہید

ڈی جی آئی ایس پی آر سے ملاقات کے بعد تاجروں نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے بھی ملاقات کی، اس کے ساتھ ساتھ شمالی وزیرستان کے اسسٹنٹ پولیٹیکل افسر تیمور آفریدی اور سینئر صحافی سلیم صافی نے تاجروں کو احتجاج ختم کرنے پر رضا مند کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

یاد رہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران شمالی وزیرستان میں متعدد لوگوں نے اپنا گھر بار چھوڑ دیا تھا اور اس دوران میران شاہ اور میر علی کی مارکٹیں تباہ ہوگئی تھی جبکہ بعد ازاں اس علاقے میں متعدد غیر قانونی عمارتیں تعمیر کرلی گئی تھی، جس کے باعث کئی لوگ اپنی زمینیں واپس حاصل نہیں کرسکے تھے۔


یہ خبر 21 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں