اسلام آباد: عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں 10 کروڑ شہری بینک اکاؤنٹ سے محروم ہیں جس میں سے 13 فیصد لوگوں نے مذہبی بنیادوں پر بینک اکاؤنٹ پر تحفظات کا اظہار کیا۔

گلوبل فائینڈیکس ڈیٹا بیس پر مشتمل رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان میں 21 فیصد اور ترکی میں 19 فیصد لوگوں نے مذہبی بنیادوں پر بینک کے تمام امور پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا لیکن پاکستان میں 2 فیصد اور ترکی میں 1 فیصد لوگوں نے بینک اکاؤنٹ کو مذہبی بنیادوں پررد کیا۔

یہ پڑھیں: بینک اپنے ملازمین کو 8 ہزار روپے ماہانہ پینشن دینے کے پابند

جنوبی ایشیا کے 23 فیصد اور عالمی سطح پر 70 فیصد بالغ افراد بینک اکاؤنٹ سے محروم ہیں جبکہ 1 ارب 70 کروڑ لوگ بینک کے کسی امور کا حصہ نہیں بنتے۔

بینک سے کسی قسم کا لین دین نہ رکھنے والے تمام افراد کا تعلقات ترقی پذیر ممالک سے ہے تاہم عالمی منڈی میں ابھرتی ہوئی دو ریاستیں چین اور بھارت میں بہت بڑی تعداد بینکنگ سسٹم کا حصہ نہیں ہے۔

بینک اکاؤنٹ کے بغیر زندگی گزارنے والی سب سے بڑی تعداد 22 کروڑ 50 لاکھ چین میں بستی ہے جبکہ دوسرے نمبر پر بھارت 19 کروڑ اور تیسرے نمبر پر انڈونیشیا میں 9 کروڑ 50 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں موجود بینک اکاؤنٹ سے محروم افراد کی نصف تعداد مجموعی طور پر پاکستان، میکسیکو، نائجیریا اور بنگلہ دیش میں رہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک کی مداخلت کے بعد روپے کی قدر مستحکم

اس حوالے سے بتایا گیا کہ دنیا بھر کے 23 کروڑ اکاؤنٹ سے محروم نوجوان نجی اداروں میں کام کرکے نقد تنخواہ وصول کرتے ہیں جبکہ ایک ارب شہری اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے یوٹیلی بلز کی ادائیگی کرتے ہیں۔

دوسری جانب 30 کروڑ اکاؤنٹ ہولڈرز اور نجی اداروں میں ملازمت کرنے والے بھی نقد تنخواہ لیتے ہیں جبکہ تقریباً 27 کروڑ 50 لاکھ اکاؤنٹ رکھنے والے زرعی مصنوعات کی خرید و فروخت کے لیے نقد پر انحصار کرتے ہیں۔


یہ خبر 22 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں