کراچی: اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت 118 روپے 20 پیسے کی نفیساتی حد عبور کرگئی۔

کرنسی ڈیلرز کے مطابق ڈالر کی طلب میں غیر معمولی اضافے کے باعث مارکیٹ سے گرین کرنسی غائب ہو گئی ہے جس کی ایک بڑی وجہ حکومت کی جانب سے اراضی خریدتے وقت ذرائع آمدن ظاہر کرنے کی پابندی بھی ہے۔

یہ پڑھیں: اوپن مارکیٹ میں ڈالر 116 روپے تک پہنچ گیا

اس حوالے سے بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے مداخلت پر 20 اپریل (بروز جمعہ) کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 115 روپے 65 پیسے تک محدود رہی۔

گزشتہ 4 مہینوں میں روپے کی قدر میں مجموعی طور پر 9.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔

فارایکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کا کہنا تھا کہ ‘اگر ہفتے کے آغاز پر ڈالر کی قیمت میں مزید اضافہ ہوا تو اسٹیٹ بینک سے درخواست کی جائے گی کہ مارکیٹ میں استحکام کے لیے ڈالر فراہم کیے جائیں’۔

یہ بھی پڑھیں: مارکیٹ میں ہیجانی کیفیت کے بعد ڈالر کی قدر 107 روپے ہوگئی

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تھا اور ڈالر 110 سے 111 روپے تک پہنچ گیا تھا، جس کا اثر مختلف اشیاء کی قیمتوں پر دیکھا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد مہنگائی کی سطح میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سمیت درآمد شدہ اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں۔


یہ خبر 22 اپریل 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں