کراچی: وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ شہرِ قائد میں بجلی کے بحران کی تمام ذمہ داری کے-الیکٹرک پر عائد ہوتی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے بہادرآباد مرکز کا دورہ کیا جہاں میئر کراچی وسیم اختر اور پارٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے ان کا استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان بہادرآباد گروپ کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میں کراچی میں سیاسی ایجنڈا لے کر نہیں آیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے حکومت میں آنے کے بعد یہ فیصلہ کیا تھا کہ اگر کراچی میں امن قائم نہ ہوسکا تو پورے ملک میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

مزید پڑھیں: اگلے وزیر اعظم شہباز شریف ہوں گے،نواز شریف

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نواز شریف نے سیکیورٹی فورسز کو کراچی میں آپریشن کرنے کے اختیارات دیئے اور کراچی میں امن قائم کرنے کے حوالے سے ان کے کردار کو سراہا جانا چاہیے۔

کراچی میں بجلی بحران پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے-الیکٹرک شہر میں لوڈشیڈنگ کی زیادہ ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا 5 سال قبل کے-الیکٹرک کے پاس 250 میگا واٹ کے 2 پلانٹس موجود تھے، جو انہوں نے نہیں چلائے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی اور شہرِ قائد کے باسیوں کی محرومیوں کو خوشیوں میں بدلنے کے لیے تمام جماعتوں کو مل کر محنت کرنی ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں پانی وبجلی کے بحران کاذمہ دار وفاق ہے:مرادعلی شاہ

انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ کراچی میں لاہور کے اورنج لائن ٹرین منصوبے کی طرح کے منصوبے شروع کیے جائیں گے۔

میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان بہادر آباد گروپ کے سربراہ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے شہرِ کراچی کے مسائل بیان کیے ہیں۔

بعدِ ازاں کراچی کے علاقے لیارے میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کو دوبارہ موقع ملا تو کراچی کو نیویارک بنادیں گے۔

شہباز شریف نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ کراچی کو ماہِ رمضان میں لوڈشیڈنگ فری کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اپنے 2 روزہ دورے پر 22 اپریل کی صبح کراچی پہنچے تھے، ان کے ہمراہ پارٹی رہنما مشاہد حسین سید ارور دیگر پارٹی عہدیدار بھی موجود تھے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کی بڑی تعداد نے پارٹی صدر کا کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر استقبال کیا۔

اس موقع پر شہباز شریف کے حق میں شہر کے مختلف مقامات پر بینرز آویزاں تھے جن پر وزیراعلیٰ پنجاب کو خوش آمدید کہا گیا تھا۔

بعدِ ازاں شہباز شریف ایئرپورٹ سے سیدھا عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما شاہد سید سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ مردان ہاؤس پہنچے، جہاں اے این پی کے اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی۔

مردان ہاؤس پر میڈیا نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ کراچی میں ترقی کے لیے اے این پی کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کراچی میں اپنے دورے کے دوران دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کو اشتہار کے 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرانے کا حکم

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی رواں ماہ 14 اپریل کو شہباز شریف نے کرچی کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے گورنر سندھ محمد زبیر سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقات کی تھی۔

اس دورے کے دوران انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیں سوں کا نعرہ لگانے والوں کا اصل مطلب تھا مرسوں مرسوں کوئی کام نہ کر سوں‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’الحمداللہ کراچی کا امن مسلم لیگ (ن) کی حکومت بحال کر چکی، اب سندھ کو اس کی بنیادی سہولیات بھی ہم انشااللہ فراہم کریں گے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں