ایک عام عادت اپنانے سے جسمانی وزن میں 139 کلو کمی

26 اپريل 2018
— فوٹو بشکریہ پاسکیول بروکو
— فوٹو بشکریہ پاسکیول بروکو

یقین کریں یا نہ کریں مگر کچھ عرصے پہلے تک 33 سالہ امریکی شخص پاسکیول بروکو کا وزن 276 کلو گرام کے قریب تھا اور ان کی حالت کافی خراب تھی۔

مگر صرف ایک عام عادت کو اپنانا ان کی زندگی بدلنے کا باعث بن گیا۔

ایک انٹریو کے دوران انہوں نے بتایا ' بچپن سے ہی میں موٹاپے کا شکار تھا اور عمر بڑھنے کے ساتھ وزن بھی بڑھتا چلا گیا، پوری زندگی لوگ میرا مذاق اڑاتے تھے، مگر مجھے احساس ہی نہیں ہوتا تھا کہ میرا وزن کتنا زیادہ بڑھ چکا ہے، پھر ایک دفعہ 50 پش اپ لگانے کی شرط میں اتنی بری طرح ناکام ہوا کہ ایک پش اپ بھی نہیں لگاسکا، اس چیز نے مجھے جھنجھوڑ کر رکھ دیا'۔

مزید پڑھیں : موٹاپے سے بچانے میں مددگار 16 غذائیں

ان کا مزید کہنا تھا ' میں ڈاکٹر کے پاس گیا اور یہ جان کر سکتے میں آگیا کہ میرا وزن 276 کلوگرام تک پہنچ چکا ہے، مجھے اندازہ ہی نہیں تھا کہ میں اتنا موٹا ہوچکا ہوں، اور پھر میں نے اپنی زندگی بدلنے کا فیصلہ کیا'۔

اور انہوں نے اس کے لیے صحت کے لیے فائدہ مند غذاﺅں کے انتخاب کے ساتھ ایک عام عادت بھی اپنالی اور 4 سال کے عرصے میں 139 کلو گرام تک وزن کم کرکے اسے 127 کلو تک لے آئے۔

اور وہ عادت تھی ہر کھانے کے بعد تیز چہل قدمی کرنا۔

جی ہاں ہر کھانے کے بعد چہل قدمی کرنے کو عادت بنا کر وہ چند برسوں میں موٹاپے سے نجات پانے میں کامیاب ہوگئے۔

ان کے اپنے الفاظ میں ' میں نے ہر کھانے کے بعد چہل قدمی کی عادت اپنائی، میں نے فیصلہ کیا کہ اپنے گھر سے تمام جنک فوڈ پھینک دوں گا اور اگر میں کھانا کھاﺅں گا تو اس کے لیے ورزش بھی کروں گا'۔

یہ بھی پڑھیں : موٹاپے سے نجات میں مددگار 5 مشروبات

ان کا کہنا تھا ' تو میں ہر کھانے کے بعد 2 میل چہل قدمی کرتا ہوں یا دن بھر میں 3 سے 4 بار چہل قدمی کرتا ہوں'۔

اس عادت پر عمل کرکے انہوں نے 30 دن کے دوران 45 کلو تک وزن کم کیا اور 4 برسوں میں اسے نمایاں حد تک کم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

تو موٹاپے سے نجات کا حل صحت بخش غذا اور چہل قدمی میں چھپا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں