جیسے جیسے موسم گرم ہورہا ہے، ویسے ویسے غذا کے حوالے سے احتیاط بہت ضروری ہوجاتی ہے، اس موسم میں کھانے پینے کا خیال نہ رکھنا صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

گرمیوں میں صحت کا سب سے عام مسئلہ معدے میں تیزابیت کا ہوتا ہے جس کی علامات سینے میں جلن، سانس میں بو، منہ کا ذائقہ خراب ہونا اور دیگر ہیں۔

درجہ حرارت بڑھنے پر جسم زیادہ مقدار میں تیزاب بنانے لگتا ہے، تاہم اچھی بات یہ کچھ غذائیں تیزابیت کے مسئلے سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

مزید پڑھیں : معدے کی گرمی کو دور کرنا چاہتے ہیں؟

پانی اور مشروبات

جسم میں پانی کا توازن برقرار رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے تو اس موسم میں پانی، لیموں کے شربت وغیرہ کا استعمال بڑھا دینا چاہئے۔ ناریل کا تیل بھی اس حوالے سے فائدہ مند ہے جو کہ پوٹاشیم اور منرلز سے بھرپور ہوتا ہے اور جسم سے زہریلے مواد کے اخراج میں مدد دیتا ہے۔

ٹھنڈا دودھ

غذا میں ٹھنڈے دودھ کو شامل کرنا معدے میں تیزابیت کی اضافی مقدار کو جذب کرنے میں مدد دے سکتا ہے، دودھ میں ایک چائے کا چمچ تخ ملنگا شامل کرنا اس حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوتا ہے۔

دہی اور لسی

یہ گرمیوں کے لیے بہترین ہیں، دہی اور لسی سے معدے کو صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا حاصل ہوتے ہیں اور معدہ صحت مند رہتا ہے، جبکہ یہ معدے کے مختلف امراض سے بچانے کے ساتھ نظام ہاضمہ کو بھی بہتر کرتے ہیں۔

پھل

اس موسم میں وٹامن سی سے بھرپور پھلوں کا استعمال تیزابیت کے مسئلے سے بچانے میں مدد دیتا ہے، آم، سیب اور تربوز وغیرہ وٹامن سی کے ساتھ ساتھ پوٹاشیم اور میگنیشم سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو تیزابیت کا مسئلہ کم کرنے کے ساتھ جسمانی دفاعی نظام بھی مضبوط بناتے ہیں۔ کیلے بھی تیزابیت سے بچنے کے لیے موثر پھل ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہارٹ اٹیک یا سینے میں جلن کے درمیان فرق کیا ہے؟

سبزیاں

سبزیاں جیسے لوکی، گوبھی اور کھیرے وغیرہ اس موسم کے لیے فائدہ مند سبزیاں ہیں، جس کی وجہ ان میں پانی کی زیادہ مقدار اور منرلز کی موجودگی ہے جو جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے ساتھ ساتھ معدے کی تیزابیت کو کم کرتے ہیں۔

گڑ

گڑ میں موجود میگنیشم معدے کی تیزایبت پر قابو پانے کے لیے موثر ثابت ہوتا ہے، یہ جز نہ صرف جسمانی دفاعی نظام بہتر کرتا ہے بلکہ جسمانی درجہ حرارت کو بھی ریگولیٹ کرتا ہے۔ گڑ کا پانی معدے کی تیزابیت کے علاج میں زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

وہ غذائیں جن کا استعمال احتیاط سے کریں

چائے، کافی اور سوڈا جیسے مشروبات کا زیادہ استعمال معدے میں تیزابیت کا مسئلہ بڑھاتے ہیں جبکہ سرخ اور سبز مرچ کے ساتھ چاکلیٹ بھی تیزابیت کا باعث بننے والے عناصر کا باعث بنتے ہیں۔ اسی طرح آئلی اور چربی والی غذاﺅں کے استعمال میں بھی احتیاط کریں کیونکہ یہ معدے میں زیادہ دیر تک موجود رہ کر تیزابیت کا باعث بن سکتی ہیں۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں