کراچی کے علاقے سپرہائی وے میں پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو مبینہ طور لڑکی کے خاندان کے افراد نے قتل کردیا جس کے حوالے سے پولیس کو ‘غیرت کے نام پر قتل’ کا شبہ ہے۔

پولیس کے مطابق 32 سالہ عامر اور ان کی 24 سالہ اہلیہ مخطبہ سپرہائی کے سکھیا گوٹھ میں اپنے رشتے داروں سے مل کر واپس جارہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے گلی میں ہی ان پر فائرنگ کی اور فرار ہوگئے۔

دونوں میاں بیوی کو شدید زخمی حالت میں عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے موت کی تصدیق کی گئی۔

سائٹ سپرہائی وے انڈسٹریل پولیس کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ دوہرا قتل جوڑے کی پسند کی شادی سے جڑا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول عامر اور مخطبہ نے دو سال قبل اپنی پسند سے شادی کی تھی اور ان کی کوئی اولاد نہیں تھی جبکہ ان کی رہائش اورنگی ٹاون کے علاقے مومن آباد میں تھی۔

پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر مقتول عامر کے مدعیت میں ان کے سسرال کے خلاف درج کرلیا۔

ایف آئی آر میں نامزد مقتولہ کے ایک بھائی کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ ان کے والد اور چچا تاحال گرفتار نہیں ہوئے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں دو سال قبل پسند کی شادی کے حوالے سے پارلیمنٹ سے قوانین منظور کیے جانے کے باوجود ملک میں اب بھی عزت کے نام پر قتل کے واقعات پیش آرہے ہیں۔

قومی اسمبلی اور سینیٹ سے اکتوبر 2016 میں طویل عرصے سے زیر التوا دو اہم بل منظور کرلیے گئے تھے جس کو انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں نے سراہا تھا۔

تاہم ایک سال کے عرصے میں ہی وکلا اور کارکنوں کی جانب سے عزت کے نام پر قتل کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔

ہیومن رائٹس کمیشن کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اکتوبر 2016 سے جون 2017 کے دوران کم از کم 280 افراد کو قتل کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں