لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں الیکٹورل کمیشن میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق لیبیا کے وزیر داخلہ عبدالسلام اشور نے نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ دو مسلح دہشت گردوں نے الیکٹورل کمیشن کی عمارت پر حملہ کیا اور خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل گارڈز اور دیگر عہدیداروں کو فائرنگ کا نشانہ بنایا۔

عالمی برادری کی حمایت یافتہ نیشنل آکورڈ کی حکومت (جی این اے) نے خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے جمہوری عمل جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

وزارت صحت کا کہنا تھا کہ حملے میں کم از کم 12 افراد ہلاک اور 7 زخمی ہوئے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔

قبل ازیں عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ فائرنگ اور دو دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، جبکہ الیکٹورل کمیشن کے ہیڈکوارٹرز سے کالا دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: لیبیا: دو بم دھماکوں میں 27 افراد ہلاک

دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بیان جاری کیا کہ یہ حملہ اس کے ترجمان کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں پولنگ اسٹیشنز کو نشانہ بنانے کی پکار کا ردعمل تھا۔

واضح رہے کہ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب بین الاقوامی برادری اس امید پر لیبیا میں انتخابات پر زور دے رہی ہے کہ اس سے شمالی افریقی ملک میں 2011 میں آمر معمر قذافی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد پیدا ہونے والی افراتفری کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

لیبیا کے کئی علاقوں میں شدت پسند تنظیم داعش کا بھی کنٹرول ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں