اسلام آباد: متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے پہلے ورکرز کنونشن کے موقعے پر مولانا فضل الرحمٰن نے مولانا سمیع الحق کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘وہ ایجنسیوں کے ہاتھوں میں مت کھیلیں جو ملک میں مذہبی ووٹر کی تقسیم چاہتے ہیں’۔

جمعیت علمائے اسلام کے چیف اور ایم ایم اے کے صدر مولانا فضل الرحمٰن نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا سمیع الحق کو مذہبی جماعتوں کے اتحاد کا حصہ بننے پر زور دیا۔

یہ پڑھیں: ایم ایم اے کی بحالی میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کا الزام مسترد

مولانا سمیع الحق کے حوالے سے بات کرتےہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ‘ہم آپ کی طرح کھلے ذہن کے لوگ ہیں، ہمیں عوام کے احساسات کی ترجمانی کے لیے قابل عزت اور ایماندار لوگوں کی ضرورت ہے، ایسے افراد جو اسلام کی عزت اور بدعنوان حکمران کو بےدخل کرنا چاہتے ہوں’۔

انہوں نے کہاکہ ‘70 برس بعد یہ طاقتیں بے نقاب ہو چکی ہیں جو ایک اتحاد کو شکست دینے کے لیے دوسرا اتحاد تشکیل دیتی ہیں، میں تمام مذہبی رہنماؤں سے درخواست کروں گا کہ وہ ایجنسیوں کی ہرگز نہ سنیں اور وہ سنیں جو ہم کہہ رہے ہیں’۔

ایم ایم اے کے ورکز کنونشن سے جماعت اسلامی کے چیف چیف سینٹر سراج الحق، اسلامی تحریک کے رہنما علامہ ساجد نقوی اور مرکزی جمعیت الحدیث کے سینیٹر ساجد میر نے بھی خطاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ مجلس عمل بحال: مولانا فضل الرحمٰن صدر منتخب

مقررین نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی، فرقہ پرستی اور انتہاپسندی کی صورت میں خطرات کا سامنا ہے اور عالمی طاقتیں ان خطرات کو ہوا دینے میں پیش پیش ہیں اور ہر حکومت ان کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہی۔

انتخابات کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایم ایم اے کی جانب سے الیکشن کی تیاریاں حتمی مرحلے میں ہیں جبکہ ضلعی سطح پر رابطہ کمیٹیاں تشکیل دی جا چکی ہیں جو انتخابات کے دوران انتخابی مہم میں مشترکہ جدوجہد کریں گی۔

دوسری جانب مولانا سمیع الحق نے دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات جن میں کالعدم اہلسنت والجماعت (سابق سپاہ صحابہ پاکستان)، کالعدم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی)، متحدہ جمعیت الحدیث اور جے یو آئی نظریاتی شامل تھی۔

مرحوم حمید گل کے بیٹے عبداللہ گل سمیت بریلوی گروپ کے بعض رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں: متحدہ مجلس عمل: ’اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یافتہ کالعدم جماعتوں کا اتحاد‘

انصار الامہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کالعدم فضل الرحمٰن خلیل نے کہا کہ ‘اجلاس کے شرکاء نے مشترکہ طور پر انتخابات میں بھرپور حصہ لینے پر آمادگی کا اظہار کیا’۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ اجلاس نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو 7 یوم میں ‘سیاسی جماعت کا نام’ تجویز کرے گی۔


یہ خبر 03 مئی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں