گلگت: تاجروں کی جانب سے سوست ڈرائی پورٹ پر ویب بیسڈ ون کسٹم (وی بوک) کے نئے نظام کے تحت ترسیل کے عمل سے انکار کے بعد خنجراب پاس کے ذریعے چین کے ساتھ سرحدی تجارت کو بند ہوئے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان سرحدی پروٹوکول معاہدے کے تحت ہر سال تیز برف باری کے دوران دسمبر سے مارچ کے اختتام تک خنجراب پاس بند رہتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاک-چین تجارت میں امریکی ڈالر کو یوان سے تبدیل کرنے کا امکان

دوسری جانب اپریل سے شروع ہونے والے سیزن میں تاجروں کی جانب سے سامان کی کلیئرنس کے نظام کو مسترد کردیا گیا اور سامان کی ترسیل کو روک دیا۔

درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کی جانب کی جانے والی اس ہڑتال کو ایوان صنعت و تجارت گلگت بلتستان (جی بی سی سی آئی) اور دیگر تاجر تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔

اس حوالے سے تاجر نمائندوں، پاکستان کسٹم اور گلگت بلتستان حکومت کے عہدیداروں کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن مسئلے کا حل نکالنے میں ناکام رہے کیونکہ دونوں فریقین اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

اس تنازع کے باعث موجود صورتحال یہ ہے کہ چین سے آنے والے اور چین کی جانب جانے والے تقریباً 3 درجن سے زائد ٹرکس سوست ڈرائی پورٹ پر کھڑے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’یوان‘ کے استعمال سے پاک-چین تجارت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

تاجروں کا موقف ہے کہ خنجراب پاس کے ذریعے سرحدی کاروبار ملک کے دیگر حصوں سے بہت مختلف ہے اور یہاں انٹرنیٹ کی مناسب سروس کا فقدان ہے جبکہ ناکافی تربیت اور تعلیم کے باعث وی بوک نظام نہیں سمجھا جاسکتا۔

دوسری جانب ایف بی آر کا ماننا ہے کہ آن لائن نظام کے باعث پاکستان اور چین کے درمیان سرحدی تجارت میں نہ صرف آسانی ہوگی بلکہ یہ سوست ڈرائی پورٹ کو ملک کی دیگر ڈرائی پورٹس کے جدید انفرا اسٹرکچر سے جوڑ دے گا اور سوست پر وی بوک نظام کو متعارف کرانا طویل مدت سے حکومتی منصوبہ تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں