فلسطین کے صدر محمود عباس اپنے مبینہ یہود مخالف بیان پر ’معذرت‘ کرلی جس کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق محمود عباس نے اپنے بیان میں کہا کہ ’اگر لوگوں کو، بالخصوص یہودی عقیدے سے تعلق رکھنے والے افراد کو فلسطینی نیشنل کونسل میں میرے خطاب سے ٹھیس پہنچی تو میں ان سے معذرت خواہ ہوں۔‘

چند روز قبل اپنے بیان میں فلسطینی صدر نے کہا تھا کہ یہودی لوگوں کو اپنے رویے کی وجہ سے یورپ میں تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انگریزی زبان میں جاری کیے گئے اپنے حالیہ بیان میں محمود عباس نے کہا کہ ’میں ہولوکاسٹ پر ہماری طویل مذمت کو دہرانا چاہتا ہوں، جو تاریخ کا سب سے ظالمانہ جرم تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم یہود دشمنی کی تمام صورتوں کی مذمت کرتے ہیں اور دو ریاستی حل اور امن و سلامتی کے ساتھ پڑوس بن کر رہنے کے عزم کی تصدیق کرتے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: فلسطینی صدر نے امریکی نائب صدر سے ملاقات منسوخ کردی

اسرائیل کے وزیر دفاع ایویگدور لائیبرمین نے ٹویٹر پر فلسطینی صدر کے اس بیان کو مسترد کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’محمود عباس ہولوکاسٹ کے انکاری ہیں جنہوں نے اس حوالے سے کتاب بھی لکھی، اس لیے ان کی معذرت ناقابل قبول ہے۔‘

محمود عباس کے پیر کے روز جاری بیان پر عالمی غصہ سامنے آیا تھا اور امریکا، اقوام متحدہ، یورپی یونین، اسرائیلی رہنماؤں اور دیگر کی جانب سے ان پر تنقید کی گئی تھی۔

سیکڑوں فلسطینی عہدیداروں سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’صدیوں سے یورپ میں مقیم یہودیوں کا ہر 10 سے 15 سال بعد قتل عام ہوتا ہے، لیکن ایسا کیوں ہوتا ہے؟ وہ کہتے ہیں کہ یہ اس لیے ہوتا ہے کیونکہ ہم یہودی ہیں۔‘

اس کے بعد انہوں نے اپنے بات کی دلیل کے طور پر یہودیوں کی لکھی گئی تین کتابوں کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا کہ ’یہودیوں کے خلاف عداوت ان کے مذہب کی وجہ سے نہیں ہے، بلکہ ان کے سماجی کردار کی وجہ سے ہے۔‘

فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ ’یہودیوں کا یہ سماجی کردار بینکوں اور سود سے متعلق ہے۔‘

انہوں نے ان دعوؤں کو بھی دہرایا کہ اسرائیل نوآبادیاتی منصوبہ ہے جس کی یورپی رہنماؤں نے حوصلہ افزائی کی تھی، کیونکہ وہ یہودی آبادیوں سے جان چھڑانا چاہتے تھے۔

مزید پڑھیں: شاہ سلمان کی محمود عباس کو آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کی یقین دہانی

عالمی تنقید

محمود عباس اس طرح کے بیانات پہلے بھی دے چکے ہیں لیکن فلسطین کی نیشنل کونسل میں ان کی تقریر کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے بدھ کے روز ٹویٹر پر کہا تھا کہ ’ظاہری طور پر ہولوکاسٹ سے انکار کرنے والا اب بھی اس کا انکاری ہے۔‘

اسرائیل میں امریکی سفیر ڈیوڈ فرائیڈمین نے کہا کہ ’محمود عباس نچلی ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی جیسن گرین بیلٹ کا کہنا تھا کہ ’امن کا قیام اس طرح کی بنیاد پر نہیں ہوسکتا۔‘

تبصرے (0) بند ہیں