امریکی ریاست ہوائی میں آتش فشاں پھٹ گیا

08 مئ 2018

امریکی ریاست ہوائی میں گزشتہ دنوں آتش فشاں پھٹنے سے ہونے والے نقصان کے ساتھ ساتھ ٹور آپریٹرز کو لوگوں کی جانب سے موصول ہونے والی کالز اور ای میل کا تانتا بندھ گیا، جو اس موقع پر ہوائی کا سفر کر کے ان حیرت انگیز مناظر کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے خواہشمند تھے۔

واضح رہے رواں 4 مئی کو پھٹنے والے آتش فشاں کے باعث فضا میں بڑے پیمانے پر سلفر ڈائی آکسائیڈ کے اثرات پھیل گئے اور ریکٹر اسکیل پر 6.9 زلزلے کا جھٹکا محسوس کیا گیا جبکہ آتش فشاں کا لاوا 9 ایکڑ تک پھیل گیا جس کی زد میں 26 کے قریب گھر بھی آئے۔

آتش فشاں پھٹنے کے سبب پھلنے والے اثرات کے باعث 1700 افراد علاقہ سے نکل مقانی کرچکے ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے، اس سلسلے میں ریاستی سطح پر لوگوں کو آتش فشاں پھٹنے اور اس کے اثرات سے متعلق آگاہی بھی فراہم کی گئی۔

آتش فشان کا لاوا سڑک کنارے موجود ہے— فوٹو: اے پی
آتش فشان کا لاوا سڑک کنارے موجود ہے— فوٹو: اے پی
سیاح آتش فشاں کا نظارا کرنے کے لیے ہوائی کے نیژنل وولکینوز پارک میں موجود ہیں— فوٹو: اے ایف پی
سیاح آتش فشاں کا نظارا کرنے کے لیے ہوائی کے نیژنل وولکینوز پارک میں موجود ہیں— فوٹو: اے ایف پی
ہوائی میں آتش فشاں پھٹنے کے باعث دور تک بھاپ اڑتی نظرآرہی ہے — فوٹو اے پی
ہوائی میں آتش فشاں پھٹنے کے باعث دور تک بھاپ اڑتی نظرآرہی ہے — فوٹو اے پی
مقامی افراد آتش فشاں کے اثرات سے بچنے کے لیے نقل مکانی کررہے ہیں — فوٹو: اے پی
مقامی افراد آتش فشاں کے اثرات سے بچنے کے لیے نقل مکانی کررہے ہیں — فوٹو: اے پی
ہوائی میں آتش فشاں کا لاوا بہہ کر سڑک پر آگیا — فوٹو: اے پی
ہوائی میں آتش فشاں کا لاوا بہہ کر سڑک پر آگیا — فوٹو: اے پی
مقامی افراد اپنے مکانات سے سامان منتقل کرنے آرہے ہیں جسکی وجہ سے ہائی ویز پر ٹریفک کا رش بڑھ گیا — فوٹو: اے پی
مقامی افراد اپنے مکانات سے سامان منتقل کرنے آرہے ہیں جسکی وجہ سے ہائی ویز پر ٹریفک کا رش بڑھ گیا — فوٹو: اے پی
رپورٹس کے مطابق 26 گھروں کو لاوے کے باعث شدید نقصان پہنچا — فوٹو: اے پی
رپورٹس کے مطابق 26 گھروں کو لاوے کے باعث شدید نقصان پہنچا — فوٹو: اے پی
مقامی افراد آتش فشاں کے حوالے ایک کمیونٹی میٹنگ میں شریک ہیں، پریشانی ان کے چہروں سے عیاں ہے — فوٹو: اے ایف پی
مقامی افراد آتش فشاں کے حوالے ایک کمیونٹی میٹنگ میں شریک ہیں، پریشانی ان کے چہروں سے عیاں ہے — فوٹو: اے ایف پی