گوگل کی جانب سے اسمارٹ فونز کے لیے نئے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم پی 8 مئی کو متعارف کرایا گیا تھا۔

اور 2 برس کے بعد پہلی بار گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم میں بہت بڑی تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور اسمارٹ فونز میں بہت کچھ بدلنے والا ہے جس کی ابھی لوگ توقع بھی نہیں کرسکتے۔

اینڈرائیڈ پی کا پورا نام کیا ہوگا وہ تو اسے باضابطہ متعارف کرائے جانے پر معلوم ہوگا مگر اس کا بیٹا ورژن مختلف ڈیوائسز کے لیے ضرور دستیاب ہے۔

اس سے ہٹ کر بھی اس کے چند نمایاں فیچرز جان لیں جن سے اندازہ ہوگا کہ آنے والے مہینوں میں اسمارٹ فونز کا استعمال کتنا افادیت سے بھرپور اور توجہ بھٹکانے والا ثابت نہیں ہوگا۔

ایپس نیوی گیشن اور سوئچ کرنے کا نیا طریقہ

فوٹو بشکریہ گوگل
فوٹو بشکریہ گوگل

اسمارٹ فونز اب زیادہ بڑے اور پتلے ہوتے جارہے ہیں، خصوصاً بیزل لیس اسکرینز چھاتی جارہی ہیں جس کی وجہ سے ہوم بٹن غائب ہوتا جارہا ہے۔ تو یہی وجہ ہے کہ گوگل نے اینڈرائیڈ پی میں سوائپ بیس نیوی گیشن کو متعارف کرایا ہے جو کہ آئی فون ایکس یا سام سنگ کے گلیکسی ایس 9 اور ہیواوے کے پی 20 پرو میں نظر آتا ہے۔

آسان الفاظ میں اب ایپس کی نیوی گیشن اور سوئچ کے لیے جو 3 بٹن ہوتے تھے، ان کی جگہ صرف ہوم بٹن ہوگا جس کو سوائپ کرکے ہی صارف اپنی ایپس اوپن یا تلاش کرسکے گا، جیسا اوپر تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے۔

گوگل نے ہوم بٹن کو فلیٹ اور گول کونوں کی شکل دے دی ہے اور اس کو کلک کرنے پر ہوم اسکرین آئے گی، کچھ دیر تک دبائے رکھنے پر گوگل اسسٹنٹ اوپن ہوجائے گا، اس کے علاوہ دائیں جانب سوائپ کا آپشن ہوگا جو اسکرین اوور ویو میں مدد دے گا۔

بیٹری اور برائٹنس سیٹنگ

فوٹو بشکریہ گوگل
فوٹو بشکریہ گوگل

نئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی سے لیس فیچرز کی خاص بات یہ ہے کہ اس کے لیے آپ کو کچھ زیادہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، جیسے بیٹری پاور سیونگ کے لیے اینڈرائیڈ پی میں اڈاپٹو بیٹری کا آپشن دیا جارہا ہے اور یہ آپریٹنگ سسٹم اندازہ لگائے گا کہ اگلے چند گھنٹوں میں آپ کون کون سی ایپس استعمال کرسکتے ہیں اور کونسی بیک گراﺅنڈ میں ساکت رہے گی، تو یہ سسٹم پاور کو متحرک ایپس کی جانب منتقل کرکے بیٹری لائف بچائے گا۔

اسی طرح گوگل نے اے آئی ٹیکنالوجی کو اسکرین برائٹنس کے لیے بھی استعمال کیا ہے، یہ ٹیکنالوجی کچھ عرصے تک جائزہ لے گی کہ آپ فون کی برائٹنس کیسی ایڈجسٹ کرتے ہیں اور پھر آپ کی عادت اور روشنی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے خودکار طریقے سے یہ کام کرنے لگے گی، اس سے نہ صرف بیٹری لائف بڑھے گی بلکہ صارفین کو بار بار سیٹنگز بدلنے کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔

ایپ ایکشنز اور سلائیسز

فوٹو بشکریہ گوگل
فوٹو بشکریہ گوگل

گوگل کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ اینڈرائیڈ ورژن میں وہ 60 فیصد درستگی سے یہ پیشگوئی کرنے کے قابل تھا کہ صارف اگلی ایپ کونسی استعمال کرے گا۔ اینڈرائیڈ پی میں ایپ ایکشنز کو مزید توسیع دی گئی ہے اور یہ تحقیق کی گئی جب آپ فون استعمال کریں گے تو اگلا اقدام کیسے ہوگا۔ مثال کے طور پر اگر صارف ہیڈفون پلگ ان کرتا ہے تو آپریٹنگ سسٹم خودکار طور پر گوگل پلے میوزک البم کی کوئی پلے لسٹ اپ لوڈ کردے گا۔

اسی طرح سلائسز سرچ کے اندر کام کرنے والا فیچر ہے۔ مثال کے طور پر اگر کوئی صارف کوسٹا ریکا سرچ کرتا ہے تو ہوسکتا ہے کہ ایسی گوگل فوٹوز نظر آئیں جو کسی نے وہاں چھٹیاں منانے کے دوران لی تھیں یا سرچ سرچ باکس پر اوبر ٹائپ کریں تو اینڈرائیڈ پی اوبر ایپ سے ایک 'سلائیس' لے کر یہ بتائے گا کہ جہاں آپ ہیں وہاں سے گھر جانے کا کرایہ کتنا ہوگا، اور آپ براہ راست وہاں سے ہی رائیڈ بک کرسکیں گے یعنی ایپ اوپن کیے بغیر۔

ایپس کا ٹائم فریم سیٹ کرنا اور سونے کا وقت

فوٹو بشکریہ گوگل
فوٹو بشکریہ گوگل

گوگل نے بھی یہ مان لیا ہے کہ اسمارٹ فون کی لت نقصان دہ ہوسکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اینڈرائیڈ پی میں ایک نیا ڈیش بورڈ دیا جارہا ہے جس میں صارف کی ایپس استعمال کرنے کی عادات مکمل تفصیلات کے ساتھ ہوں گی، جیسے کتنی بار کسی ڈیوائس کو ان لاک کیا گیا، کتنے نوٹیفکیشن ملے اور ایپس پر کتنا وقت لگایا۔ اسی طرح یوٹیوب پر مکمل واچ ٹائم کو بھی دیکھا جاسکے گا۔

اس معلومات کی مدد سے صارف مخصوص ایپس کے لیے مخصوص وقت طے کرسکے گا، جب اتنا وقت ہوگا تو اینڈرائیڈ کی جانب سے الرٹ کیا جائے گا کہ اب کسی اور ایپ کی جانب جانا ہے جبکہ دن بھر کے لیے اس ایپ کا آئیکون گرے رہے گا۔

اسی طرح نیند سے پہلے فون استعمال کرنے کی خواہش سے لڑنے میں مدد چاہتے ہیں تو گوگل اسسٹنٹ کو وہ وقت بتانا ہوگا جب آپ بستر پر ہوں گے اور جب وہ وقت آئے گا تو فون ڈو ناٹ ڈسٹرب موڈ پر سوئچ ہوجائے گا، یہاں تک کہ اسکرین کلر سے بلیک اینڈ وائٹ ہوجائے گی، جو صارف کے اندر حوصلہ افزائی کرے گی کہ اب فون کو رکھ دے۔

اسمارٹر نوٹیفکیشن

اس نئے آپریٹنگ سسٹم میں پہلے سے بہتر ڈیزائن اور اے آئی ٹیکنالوجی کے امتزاج سے نوٹیفکیشن کو زیادہ بہتر بنایا جائے گا، جیسے کسی مخصوص ایپ میں آپ نوٹیفکیشنز کو سوائپ کرکے ہٹانے کے عادی ہیں تو یہ سسٹم یا تو اس ایپ کے نوٹیفکیشنز ڈس ایبل کرنے کا مشورہ دے گا یا لانگ پریس کرکے سیٹنگز میں تبدیلی لانے کی تجویز دے گا۔

اسی طرح منیج نوٹیفکیشنز میں جاکر آپ اپنی پسند کے مطابق نوٹیفکیشنز موصول ہونے کو سیٹ کرسکیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں