پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چئیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا مقصد قومی احتساب بیورو(نیب) کو متنازع بنا کر ادارے کے چئیرمین کو دباؤ میں لانا ہے جس کے لیے وہ پہلے سے ہی موقع کی تلاش میں بیٹھے ہوئے تھے۔

ڈان نیوز کے پروگرام دوسرا رخ میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف یہ چاہتے ہیں کہ نیب پھر سے ان کے دباؤ میں کام کرے جس طرح پچھلے پانچ سال کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کی نئی تحقیقات، وزیراعظم کی نیب پر تنقید

چئیرمین نیب کی پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیشی سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کے نیب ایک آئینی اور خود مختار ادارہ ہے اس کے چیئرمین کو طلب کرنے کا کوئی جواز نہیں بنتا اور وہ بھی اس بات پر کہ وہ آپ کے احتساب کے عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ 'نیب کا نواز شریف کی بھارت منی لانڈرنگ کے حوالے سے ایک مضحکہ خیز اور بے بنیاد آرٹیکل پر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے پریس ریلیز جاری کردینا سب سے بڑی غلطی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ 'نیب کے خلاف اب جو کارروائی مسلم لیگ (ن) کرنے جارہی ہے اس کا مقصد صرف منی لانڈرنگ کے معاملے پر ہی نہیں بلکہ پاناما سے سے لے کر اب تک کے تمام فیصلوں کو متنازع بنانا ہے۔

ایک سوال پر پی پی پی کے رہنما نے کہا کہ 'نیب پارلیمنٹ کا بنایا ہوا ایک آزاد ادارہ ہے اب ہر بات کے لیے انھیں پارلیمانی کمیٹی میں طلب کرنا ایک اچھی مثال قائم نہیں کرتا اور تمام اپوزیشن جماعتیں بھی اس نکتے پر متفق ہیں۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن کی سی ای سی کااجلاس، چیئرمین نیب کے بیان کی مذمت

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی سی ای سی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے جس رپورٹ کو بنیاد بنایا ہے اس میں حقیقت کو بھی ٹھکرا دیا گیا ہے کیونکہ اس کی تردید خود ورلڈ بینک اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی جاری کر دی گئی ہے جبکہ رپورٹ کے مطابق اس میں نہ منی لانڈرنگ کا کوئی ذکر ہے اور نہ ہی کسی شخصیت کو اس میں ملوث قرار پایا گیا ہے۔

اجلاس میں متفقہ طور پر کہا گیا کہ اس جھوٹ کے ہر ذمہ دار کو نہ صرف بے نقاب کیا جائے گا بلکہ پاکستان میں موجود ہر قانون کے ذریعے انھیں قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے تمام اقدامات اختیار کیے جائیں گے۔

اجلاس نے پارٹی کے تاحیات قائد کے اس مطالبے کی تائید کی کہ چیئرمین نیب فی الفور اپنے الزامات کے ثبوت پیش کریں یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں