سونف ایسی چیز ہے جو اکثر ماﺅتھ فریشنر کے لیے کھائی جاتی ہے اور لگ بھگ پاکستان میں ہر گھر میں ہی ہوتی ہے۔

اسے کھانوں اور مختلف اشیاءمیں ذائقہ بڑھانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ یہ معدے کی تیزابیت اور نظام ہاضمہ کے لیے بھی بہترین سمجھی جاتی ہے، مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ موٹاپے یا توند سے نجات کے لیے بھی فائدہ مند ہے؟

جی ہاں سونف کو گرم پانی میں شامل کرنا یا رات بھر ٹھنڈے پانی میں بھگوئے رکھ کر نہار منہ پی لینا موٹاپے سے نجات میں اس وقت مدد دیتا ہے جب آپ اسے استعمال کرنا معمول بنالیں۔

سونف وٹامنز اور منرلز سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ کھانے کو جلد ہضم ہونے میں مدد دینے کے علاوہ میٹابولزم کو بہتر کرتی ہے، جس سے بے وقت بھوک نہیں لگتی اور غذائی اجزاءزیادہ بہتر طریقے سے جسم کا حصہ بنتے ہیں۔

اور ہاں یہ ان لوگوں کے لیے بھی مفید ہے جو اکثر قبض کا شکار رہتے ہیں۔

اس کے مزید فوائد درج ذیل ہیں۔

سانس کی بو سے نجات

سونف چبانا سانس کو مہکاتا ہے، اس کے پانچ سے 10 دانے سانس کی بو دور کرنے کے لیے کافی ہے۔ سونف تھوک کی مقدار بڑھاتی ہے جس سے بھی بیکٹریا ختم ہوتے ہیں، آپ اس کے دانے جتنی دیر چبائیں گے ، سانس اتنی ہی زیادہ تازہ دم ہوجائے گی۔

ذیابیطس سے تحفظ

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونف کا تیل ذیابیطس کے مریضوں کا بلڈ شوگر لیول کم کرنے میں مدد دیتا ہے، سونف میں وٹامن سی بھی موجود ہوتی ہے جو کہ بلڈشوگر لیول کرنے میں مدد دیتی ہے جبکہ اس میں موجود بیٹا کیروٹین بھی ٹائپ ٹو ذیابیطس کے شکار افراد کا کولیسٹرول لیول کم کرتا ہے۔

جگر کی صفائی

سونف میں سیلینیم کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے، یہ جز جگر کے لیے فائدہ ہوتا ہے جو ایسے انزائمے بنانے میں مدد دیتا ہے جس سے قدرتی طور پر اس عضو کی صفائی ہوتی ہے۔ اس مقصد کے لیے سونف کے دانے چبائیں یا ہر صبح ایک کپ سونف کی چائے پینا عادت بنالیں۔

اچھی نیند میں مددگار

دماغ میں ایک ہارمون میلاٹونین اچھی نیند میں مدد دیتا ہے اور سونف کے پانی کا استعمال اس ہارمون بننے کی مقدار بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق اچھی نیند جسمانی وزن میں کمی اور صحت مند وزن برقرار رکھنے کا ایک موثر ذریعہ ہے۔

بلڈپریشر کنٹرول کرنے میں مدد دے

طبی جریدے جرنل آف فوڈ سائنسز میں شائع ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سونف کے دانے چبانا لعاب دہن میں نائٹریٹ کی سطح بڑھانے میں مدد دیتا ہے، جو کہ قدرتی طور پر بلڈ پریشر کی سطح کنٹرول میں رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ سونف پوٹاشیم سے بھی بھرپور ہوتی ہے اور یہ جز بلڈپریشر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔

بینائی بہتر بنائے

سونف کے چند دانے کھانا کمزور بینائی کو بحال کرنے میں مدد دے سکتا ہے، اس میں وٹامن اے موجود ہوتا ہے جو کہ بینائی کے لیے ضروری ہوتا ہے۔

معدے میں تیزابیت سے نجات

کچھ ماہرین کی رائے ہے کہ کھانے کے بعد کچھ مقدار میں سونف چبانا معدے میں تیزابیت کی روک تھام میں مدد دیتا ہے۔ سونف کی چائے غذائی نالی کو صحت مند رکھتی ہے جبکہ یہ مشروب بدہضمی اور پیٹ پھولنے کے خلاف بھی فائدہ مند ہے۔

کیل مہاسوں سے نجات

جب سونف کو روزانہ کھانا عادت بنالیا جائے تو یہ جسم کو ضروری منرلز جیسے زنک، کیلشیئم اور سیلینیم بھی فراہم کرتا ہے، یہ منرلز ہارمون توازن میں بہت مدد فراہم کرتے ہیں جبکہ آکسیجن کی سطح بھی متوازن رکھتے ہیں، جس سے جلد پر گرمی کا اثر کم ہوتا ہے جس سے کیل مہاسوں سے نجات ملتی ہے۔**

میٹابولزم بہتر کرے

میٹابولزم وہ جسمانی فعل ہے جو کہ غذا سے حاصل ہونے والی توانائی کو خلیات کے لیے استعمال کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس عمل کو بہتر کرنا اور تیز کرنے سے جو کیلوریز ہم استعمال کرتے ہیں، وہ جلد جلتی ہیں، جس سے جسمانی توانائی کے ساتھ ساتھ چربی بھی گھلتی ہے۔ سونف کا پانی میٹابولزم کو تیز کرتا ہے، خصوصاً جب نہار منہ استعمال کیا جائے۔

قبض دور کرے

سونف کو کھانے کے بعد استعمال کرنا نظام ہاضمہ کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ سانس کی بو کی شکایت بھی ختم ہوتی ہے، سونف اکثر قبض کے شکار رہنے والے افراد کے لیے بہترین ہے جبکہ اس کا تیل بھی نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے۔

بھوک کو قابو میں رکھے

سونف کا پانی بے وقت بھوک کی روک تھام کرتا ہے، سونف میں موجود غذائی فائبر بے وقت بھوک سے بچاتی ہے۔ اسی طرح سونف معدے کے مسلز کو ریلیکس کرتی ہے۔

نظام ہاضمہ بہتر کرے

سونف کا پانی جسم میں موجود زہریلے مواد کی صفائی کے لیے بہترین ہوتا ہے اور نظام ہاضمہ کے مسائل دور کرتا ہے، نظام ہاضمہ ٹحیک ہو تو جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوجاتا ہے۔

پیٹ پھولنے اور گیس کے لیے بھی فائدہ مند

سونف نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ہے، یہ بیج غذائی نالی کو سکون پہنچاتے ہیں، جس سے گیس خارج ہوتی ہے اور پیٹ پھولنے کا عارضہ کم ہوتا ہے۔ اسے پھانک لیں یا چائے کی شکل میں کھانے کے بعد پی لیں۔

خون کی صفائی

سونف کا پانی خون میں یورک ایسڈ کی باقیات کو صاف کرتا ہے جبکہ جگر میں اضافی چربی کے اجتماع کی روک تھام کرتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں