خیبر پختونخوا (کے پی) کے علاقے بونیر میں پولیس نے دو خاندانوں کے درمیان تنازع ختم کرنے کے لیے کم عمر لڑکی کو ونی کرنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) محمد ارشاد خان کا کہنا تھا کہ پولیس نے اطلاع ملنے پر نگری پولیس اسٹیشن کی حدوود میں بندا تنگی کے گاوں میں کارروائی کی جہاں چارسالہ لڑکی کا ایک آدمی کے ساتھ نکاح ہو رہا تھا۔

ڈی پی او نے کہا کہ مقامی جرگے نے دو خاندانوں کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرنے کے لیے چھوٹی لڑکی کو ونی کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

پولیس نے گرفتار ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کے سیکشن 301 اے کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کردی ہے جس کے مطابق جرم ثابت ہونے پر 3 سے 7 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ ہوسکتا ہے۔

کے پی چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2010 کے سیکشن 39 کے تحت نقصان پہنچانے یا بدسلوکی کی صورت میں مجرم کو سنائی گئی قید میں تین سال کی توسیع یا جرمانے میں ایک لاکھ کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

ڈی پی او محمد ارشاد خان نے کہا کہ لڑکی اس وقت محفوظ ہے اور پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ کیس کی مزید تفتیش بھی کی جارہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں