اومیگا تھری اور سکس سپلیمنٹس ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے جان لیوا خاموش قاتل مرض سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

یہ بات کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Guelph یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ان سپلیمنٹس کو 12 ہفتے تک اپنی غذا کا حصہ بنانے سے موٹاپے کے شکار چوہوں میں گلوکوز کی سطح میں کمی جبکہ گلوکوز کنٹرول بہتر ہوا۔

مزید پڑھیں : ذیابیطس کی خاموش علامات اور بچاؤ کی تدابیر

اومیگا تھری عام طور پر مچھلی یا مچھلی کے تیل کے کیپسول میں پائے جانے والا جز ہے جبکہ اومیگا سکس گریوں میں پایا جاتا ہے، یہ دونوں ان 135 جینز پراثرانداز ہوتے ہیں جو کہ انسولین بنانے والے پروٹینز کو کنٹرول کرتے ہیں۔

ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار افراد کے جسم انسولین کو بنانے یا کافی مقدار میں بنانے سے قاصر ہوجاتے ہیں، جس سے بلڈشوگر لیول بڑھتا ہے۔

ہائی بلڈ گلوکوز کی سطح میں تسلسلس سے اضافہ خون کی شریانوں کو نقصان پہنچا کر گردوں اور دل کے امراض کا باعث بنتا ہے جبکہ نابینا پن کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے دوران چوہوں کو اومیگا تھری یا سکس فیٹی ایسڈز پر مشتمل فوڈ سپلیمنٹس کا استعمال کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : ذیابیطس کی روک تھام میں مددگار 12 غذائیں

اس سے قبل گزشتہ سال کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا زیادہ استعمال بینائی کو کمزور ہونے سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

مچھلی کے تیل میں پائے جانے والا ایک کیمیکل ان خلیات کی بقا کا امکان بڑھاتا ہے جو کہ بینائی کے انتہائی ضروری ہیں، جس سے عمر بڑھنے سے آنے والی بینائی کی کمزوری سے تحفظ ملتا ہے۔

اس نئی تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل Physiological Genomics میں شائع ہوئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں