پینٹاگون چیف کی ترجمان ڈانا ڈبلیو وائٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک ہی وقت میں ’دہشت گردی سے متاثرہ ملک اور اس کا اسپانسر ہے‘ جو علاقائی سیکیورٹی کے لیے بہت کچھ کرسکتا ہے۔

ڈانا ڈبلیو وائٹ نے یہ بات میڈیا بریفنگ کے دوران افغانستان کی جانب سے پاکستان پر ملک میں حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں کہی۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارا خیال ہے کہ علاقائی سیکیورٹی سے متعلق پاکستان یقیناً مزید بہت کچھ کر سکتا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’افغانستان میں سیکیورٹی کے حوالے سے پاکستان یقیناً بہت کچھ کرسکتا ہے، ہم دونوں ممالک کی جانب دیکھ رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان ہماری مدد کریں گے، کیونکہ دونوں دہشت گردی سے متاثرہ ممالک ہیں اور دونوں نے دہشت گردی کو فروغ بھی دیا ہے۔‘

ترجمان نے کہا کہ ’اس لیے ہم پاکستان کی جانب دیکھ رہے ہیں کہ وہ خطے کی سیکیورٹی کے لیے مزید مواقع پیدا کرے۔‘

سابق وزیر اعظم نواز شریف کے غیر ریاستی عناصر کے ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث ہونے سے متعلق بیان کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کو فیصلے کرنے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ وہ خطے کی حفاظت میں ہمارا پارٹنر ہوگا۔‘

واضح رہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات حال ہی میں اس وقت مزید کشیدہ ہوگئے جب امریکا نے پاکستانی سفارتکاروں پر سفری پابندیاں عائد کیں، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی امریکی سفارتکاروں پر یہ پابندی عائد کردی۔

فلسطین ۔ اسرائیل تنازع

پینٹاگون ترجمان کا امریکی سفارتخانے کی یروشلم منتقلی کے باعث غزہ کی پٹی پر فلسطینیوں کے مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 62 فلسطینیوں کی ہلاکت کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’اسرائیل کو اپنے دفاع اور اپنی سرحد کے تحفظ کا حق حاصل ہے، جبکہ امریکا صورتحال کی نگرانی کر رہا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم تمام صورتحال اور دنیا بھر میں ہمارے سفارتخانوں پر گہری نظر رکھنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں