سندھ کے سابق آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی نے ضمانت قبل از وقت گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔

غلام حیدر جمالی نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ بطور پولیس افسر میرا ریکارڈ غیر داغدار ہے اور مجھے ستمبر 2014 میں آئی جی سندھ تعینات کیا گیا جس کے بعد کراچی میں امن کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا۔

انھوں نے درخواست میں کہا کہ پولیس اہلکاروں کی بھرتیوں میں بطور آئی جی سندھ کوئی کردار نہیں کیونکہ پولیس کی بھرتیوں کا مجاز افسر متعلقہ اضلاع یا پولیس یونٹ کا ایس پی ہوتا ہے۔

سابق آئی جی نے کہا کہ مجھے کانسٹیبلز کی مبینہ طور غیر قانونی بھرتیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا نہیں جا سکتا، ایک ہزار 169 سے زائد بھرتیاں میرے عہدے سنبھالنے سے قبل ہوچکی تھیں۔

درخواست دائر کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے دباو اور ہراساں کرنے کے رویے پر ضمانت قبل از وقت گرفتاری کی درخواست دی ہے۔

یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے سابق آئی جی کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے دائر کی گئی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔

غلام حیدر جمالی نے سپریم کورٹ میں اپنی درخواست میں چیئرمین نیب اور ڈی جی نیب کو فریق بنایا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں