اکثر مردوں کو یہ کہتے تو سنا ہوگا کہ بیوی اور مل جائے گی، لیکن ماں دوسری نہیں ملے گی، مگر گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے تو مردوں کے اس بیان کو بدل کر ہی رکھ دیا۔

سوشل میڈیا کی دنیا میں روز کوئی نہ کوئی مشہور ہورہا ہوتا ہے اور اس بار گوجرانوالہ میں رکشہ چلانے والا محمد علی سوشل میڈیا پر بیوی کی تعریفوں کے پل باندھنے والے زن مرید (رن مرید) کے نام سے خوب مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔

محمد علی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ اپنے والدین سے مطالبہ کرتے ہوئے نظر آئے کہ وہ ان کی اہلیہ سے معافی مانگیں اور ایسا کرنے کے بعد ہی وہ اپنے گھر واپسی آئیں گے۔

ویڈیو میں انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی پر روتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے ان کی اہلیہ کو مارا تھا، انہوں نے اس بات پر بھی افسوس ظاہر کیا کہ ان کے چھوٹے بھائی کو کیا حق بنتا ہے کہ وہ ان کی اہلیہ پر ہاتھ اٹھائیں۔

محمد علی نے اپنی ویڈیو میں کہا کہ ماں باپ تو اور بھی مل جائیں گے لیکن بیوی کہاں سے ملے گی، جسے سن کر پورا سوشل میڈیا حیران رہ گیا۔

انہوں نے روتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’جب ماں باپ مر جاتے ہیں تو سب حوصلہ دینے آجاتے ہیں کہ ہم تمہارے والدین جیسے ہیں، لیکن اگر بیوی مرجائے تو کیا کوئی یہ کہتا ہے کہ ہم تمہاری بیوی ہیں؟‘

اس ویڈیو کے بعد وہ اس حد تک مقبول ہوگئے کہ لوگ انہیں گوجرانوالہ کے کامیڈین کہنے لگے۔

اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد علی نے بتایا کہ وہ ہمیشہ سے اداکار بن کر لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنا چاہتے تھے۔

محمد علی نے انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ وہ ویڈیو مزاحیہ تھی، تاہم لوگوں نے اسے سنجیدگی سے لے لیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اپنی وائرل ویڈیو کے باعث اب میں جہاں سے بھی گزرتا ہوں لوگ مجھے رن مرید کہتے ہیں‘۔

محمد علی کے مطابق ان کے رشتہ دار تو ان سے ناراض ہیں، لیکن وہ خوش ہیں کہ لوگ ان کے ساتھ سیلفی لینا چاہتے ہیں اور انہیں یہ مقبولیت کافی پسند آرہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں