امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ انصاف سے ان کے انتخابی مہم ‘متاثر‘ ہونے یا سیاسی مقاصد کے لیے اس کی جاسوسی کرنے پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ’متاثر‘ کرنے کی سازش کو ’واٹر گیٹ‘ سے بھی بڑا الزام قرار دیا، تاہم ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام 2016 کے انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات پر دباؤ ڈالنے کے لیے ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی انتخابات میں مداخلت: روس کے خفیہ ادارے اور دیگر پر پابندی

ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان دیا کہ ’میں یہاں مطالبہ کرتا ہوں اور کل سرکاری سطح پر بھی اسے آگے لے کر جاؤں گا کہ محکمہ انصاف اس معاملے کو دیکھے کہ کیا ایف بی آئی/ڈی او جی نے ٹرمپ مہم کی سیاسی مقاصد کے لیے نگرانی یا اسے متاثر کیا یا اس قسم کا مطالبہ یا گزارش اوباما انتظامیہ کے افراد کی جانب سے کی گئی تھی یا نہیں۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ قدم سال بھر پرانی روسی مداخلت سے متعلق تحقیقات اور امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشنز کی جانب سے برطانوی نژاد امریکی پروفیسر کا 2016 میں ٹرمپ مہم کے مشیروں سے ملاقات کے لیے بھیجے جانے کے پیش نظر سامنے آیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی انتخاب میں روسی ’مداخلت‘: ’مجھے اس کی پرواہ نہیں‘

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں پروفیسر کو ’مخبر‘ کے طور پر بتایا گیا اور کہا گیا کہ وفاقی ایجنسی شواہد کو دیکھ رہی ہے کہ کارٹر پیج اور جورج پاپاڈوپولس کا مبینہ طور پر روس سے رابطہ تھا۔

واشنگٹن پوسٹ نے انہیں ’طویل المدتی امریکی خفیہ اداروں کا ذرائع‘ بتایا اور کہا کہ انہوں نے تیسری مہم کے مشیر ایم کلووس کے علاوہ پیج اور پاپاڈوپولس سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: امریکی انتخابات کے دوران فیس بک کو روسی کمپنی نے اشتہارات دیے

ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے حامیوں نے اس شخص کو اوباما انتظامیہ کی جانب سے جاسوسی کے لیے بھیجا گیا شخص قرار دیا۔

دوسری جانب محکمہ انصاف نے اپنے اندرونی واچ ڈاگ کو ڈونلڈ کی جانب سے اٹھائے گئے معاملے کو دیکھنے کے احکامات جاری کردیئے۔

تبصرے (0) بند ہیں