پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے پیش نظر اسلام آباد کے حکام شنگھائی تعاون تنظیم کے علاقائی انسداد دہشت گردی اسٹرکچر (ایس سی او-ریٹس) کی قانونی ماہرین کے 23 سے 25 مئی تک ہونے والے اجلاس میں بھارت کی بھی میزبانی کریں گے۔

دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق جون 2017 میں پاکستان کی ایس سی او میں شمولیت کے بعد یہ پاکستان میں ہونے والا پہلا اجلاس ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ اس اجلاس میں 8 رکن ممالک جن میں بھارت، چین کازقستان، کرگزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان شامل ہیں، کے قانونی ماہرین سمیت ایس سی او-ریٹس کی ایگزیکٹو کمیٹی شرکت کرے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی امن کی رائے کو سنجیدگی سے لیا جائے گا، بھارتی وزیر دفاع

اجلاس میں رکن ممالک کے قانونی ماہرین کی جانب سے خطے میں دہشتگردی کے خطرات اور انسداد دہشت گردی تعاون کو بڑھانے پر بحث کی جائے گی۔

دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان ایس سی او کی خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ، منشیات کی ٹریفکنگ اور منظم جرائم کو روکنے کی کوششوں کو سراہتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے تجربے کو بتانے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان ایس سی او کے رکن ممالک کے وفد کو اسلام آباد میں خوش آمدید کرنے کے لیے پر جوش ہے۔

ایس سی او اجلاس کے علاوہ دونوں ممالک ایک غیر یقینی اقدام کے تحت ستمبر کے مہینے میں پہلی مرتبہ مشترکہ فوجی مشق میں حصہ لینے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-بھارت دو طرفہ تعلقات میں بہتری کی اُمید

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت اور پاکستانی فوج روس میں شنگھائی تعاون تنظیم کی حمایت میں مشترکہ مشق میں حصہ لیں گے۔

دونوں ممالک کی اس سے قبل افواج اقوام متحدہ کے امن مشقوں میں حصہ لے چکے ہیں تاہم کسی مشترکہ فوجی مشق کا حصہ نہیں بنے۔

گزشتہ ماہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دونوں ممالک کے درمیان جامع اور معنی خیز مذاکرات کی دعوت دی تھی جس کے جواب میں بھارتی وزیر دفاع نرمالا سیتارامن کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستانی حکام کی جانب سے امن کی رائے کو سنجیدگی سے لے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں