اقوام متحدہ ڈویلپمنٹ پروگرام (یو این ڈی پی) کی نیشنل ہیومن ڈویلپمنٹ رپورٹ (این ایچ ڈی آر) کے مطابق پاکستان کو ہر سال 13 لاکھ اضافی ملازمتیں پیدا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ 2035ء تک کام کرنے والے لوگوں کی تعداد حالیہ 40 لاکھ سے بڑھ کر 50 لاکھ تک پہنچ جائے گی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق این ایچ ڈی آر کا کہنا تھا کہ کام کی عمر میں داخل ہونے والے نوجوانوں کا سامنا کرنے کیلئے ملازمتوں کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ افرادی قوت اور بیروزگاری کی شرح اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ پاکستان میں کام کرنے والے عمر کے 35 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔

مزید پڑھیں: بیروزگاری ایک سنگین مسئلہ

ان کے مطابق پاکستان کو اگلے پانچ سال کے دوران 45 لاکھ روز گار کے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر اضافی ملازمتیں پیدا نہیں کی گئیں تو 2050ء تک 4 کروڑ 30 لاکھ افراد بے روزگار ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اندازوں کے مطابق پاکستان کو اگلے 30 سالوں تک ہر سال بغیر کسی وقفہ کے 9 لاکھ ملین ملازمتیں پیدا کرنا ہوں گی۔

یو این ڈی پی نے واضح کیا ہے کہ ملک کے بعض شہری مراکز یا معیشت کا کوئی سیکٹر یہ تمام ملازمتیں پیدا نہیں کر سکتا اور اس کے لیے معیشت کے ہر سیکٹر، ہر شہر، قصبہ اور گاؤں کو اس میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: بے روزگار نوجوان پنجاب کی معیشت کے لیے بڑا چیلنج

ان کا کہنا تھا کہ زرعی سیکٹر پاکستان میں روزگار پیدا کرنے کا اہم ذریعہ ہے جس کے ذریعے 42.3 فیصد روزگار پیدا ہوسکتے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ مینوفیکچرنگ، سروسز انڈسٹری، ٹوارزم میں بھی روزگار کے بے پناہ مواقع پائے جاتے ہیں۔

رپورٹ میں بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پاکستان میں 15 سے 24 سال عمر کے 10.8 فیصد نوجوان بے روزگار ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں