سری نگر: بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے ضلع کپواڑا میں 5 کشمیری نوجوان جاں بحق ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے ضلع کپواڑا کے علاقے تنگ دھار میں فوجی آپریشن کے دوران 5 کشمیری نوجوانوں کو قتل کردیا جبکہ آخری اطلاعات کے مطابق ضلع میں اب بھی آپریشن جاری ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں دوسرے روز بھی مکمل شٹر ڈاؤن، مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ

یاد رہے کہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ، اس سے قبل یکم اپریل کو کشمیر میں ہندوستان مخالف مظاہروں کے دوران قابض فوج نے نہتے شہریوں پر فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 17 افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

اس واقعے کے بعد کشمری میں حریت پسند قیادت کی جانب سے ہڑتال کی گئی تھی، تاہم حریت پسند رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور دیگر قیادت کو نظر بند کردیا گیا تھا جبکہ محمد یاسین ملک کو گرفتار کرکے سری نگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نہتے کشمیریوں کی ہلاکت کے خلاف احتجاج، حریت رہنما نظر بند

خیال رہے کہ کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں