سیئول: جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ ملک کے صدر مون جے اِن نے شمالی کوریا کے رہنما کِم جونگ اُن سے دونوں ممالک کے سرحد کے غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات منسوخ کرنے کے دو روز بعد ہوئی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر ’بلو ہاؤس‘ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ’پَنمونجُم‘ کے غیر فوجی علاقے میں تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان گزشتہ ملاقات بھی اسی علاقے میں ہوئی تھی جہاں انہوں نے تعلقات بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ ’مون جے اِن اور کم جونگ ان کے درمیان پَنمونجُم اعلامیے پر عملدرآمد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا، تاکہ امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہ اجلاس کی کامیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔‘

مزید پڑھیں: شمالی کوریا سربراہی کانفرنس کی منسوخی کے باوجود امریکا سے بات کرنے کو تیار

جنوبی کوریا کے صدر اتوار کو ملاقات سے متعلق ذاتی بیان دیں گے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کم جونگ ان کے ساتھ 12 جون کو سنگاپور میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی تھی۔

تاہم اپنے اس فیصلے کے ایک روز بعد ہی انہوں نے ایک بار پھر شمالی کوریا کے سپریم لیڈر سے ملاقات کا اشارہ دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’شمالی کوریا سے سربراہ ملاقات کے حوالے سے مثبت رابطے اور بات چیت ہوئی ہے، اگر یہ ملاقات ہوئی تو ممکنہ طور پر سنگاپور میں 12 جون کو ہی ہوگی اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو ملاقات کی تاریخ آگے بڑھائی جائے گی۔‘

امریکی صدر کے ملاقات منسوخ کرنے کے یکطرفہ فیصلے نے جنوبی کوریا کو ایک طرف کردیا تھا جس نے واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی کوریا: جوہری تنازع ختم کرنے کیلئے اُن کی اِن سے تاریخی ملاقات

جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر نے ہفتہ کو دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کی تصاویر بھی جاری کیں، جن میں مون جے اِن کو کم جونگ او کی بہن کم یو جونگ سے مصافحہ کرتے دیکھا گیا۔

شمالی کوریا کی طرف سے کم یو جونگ نے جنوبی کوریا کے ساتھ حالیہ مذاکرات میں اہم عوامی کردار ادا کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں