کرکٹ کی دنیا میں ایک اور فکسنگ اسکینڈل نے تہلکہ مچا دیا ہے اور سری لنکا میں کھیلے گئے دو ٹیسٹ میچوں میں دو سری لنکن اور ایک سابق بھارتی کھلاڑی کی جانب سے پچ فکسنگ کا انکشاف ہوا ہے جس کی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

الجزیرہ ٹی وی کی دستاویزی فلم میں سری لنکا کے گال انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے کیوریٹر کو مبینہ طور پر میچ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث دکھایا گیا ہے جہاں سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے اس میچ میں مہمان آسٹریلین ٹیم صرف 3 دن میں میچ ہار گئی تھی۔

یہ دستاویزی فلم اتوار کی صبح مکمل طور پر نشر کی جائے گی جس کی کچھ جھلکیاں ابھی سامنے آئی ہیں اور اس میں دکھایا گیا ہے کہ گال اسٹیڈیم کے اسسٹنٹ منیجر اور کیوریٹر تھارنگا اندیکا یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ایک ایسی وکٹ تیار کریں گے جو ان کی مرضی کے نتائج دے سکے۔

دستاویزی فلم میں انکشاف کیا گیا کہ سری لنکا اور انڈیا کے درمیان 2017 میں گال میں کھیلے گئے میچ میں جانب بوجھ کر بلے بازوں کے لیے موزوں وکٹ تیار کی گئی جبکہ اس میں روبن مورس اور تھرندو مینڈس نامی میچ فکسرز کو بھی سامنے لایا گیا ہے جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ نومبر میں اسی مقام پر ہونے والے اگلے میچ میں انگلینڈ کو ہدف بنایا جائے گا۔

دی آسٹریلین نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ 2016 میں گال کے مقام پر آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان کھیلے گئے میچ کی پچ کی ساخت کو جان بوجھ کر تبدیل کیا گیا۔

اس میچ میں آسٹریلیا پہلی اننگز میں 106 اور دوسری میں 183 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی اور اسے میچ میں 229 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ اس کے 18 کھلاڑی اسپن باؤلنگ کا نشانہ بنے تھے اور مہمان ٹیم دونوں اننگز میں مجموعی طور پر 85 اوورز بھی بیٹنگ نہیں کر سکی تھی۔

الجزیرہ نے تحقیقات کے لیے خفیہ کیمروں کا استعمال کیا اور یہ انکشاف کیا کہ میچ فکسر مورس نے گراؤنڈ مین اندیکا کو غیرقانونی طور پر اپنی مرضی کی وکٹ تیار کرنے کے لیے مبینہ طور پر 37ہزار ڈالر دیے۔

دستاویزی فلم میں بھارت اور سری لنکا کے درمیان 2017 میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کی بھی تفصیلات بیان کی گئیں کہ کس طرح بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ تیار کی گئی جس کے بعد مذکورہ شخص نے پہلی اننگز میں بڑے اسکور پر رقم لگائی اور جیتنے میں کامیاب رہا کیونکہ بھارت نے اس میچ کی پہلی اننگز میں 600 رنز بنائے تھے۔

41سالہ رابن مورس بھارت کے لیے 42 فرسٹ کلاس میچ کھیل چکے ہیں اور ان کے خلاف اس سے قبل بھی میچ فکسنگ کے چند اسکینڈل سامنے آئے لیکن ثبوت نہ ہونے کے سبب ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

ٹیلی گراف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اندیکا اور مورس نے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کیا ہے جبکہ مینڈس نے اس حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔

دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے سری لنکن گراؤنڈ مین کے مبینہ طور پر وکٹ تبدیل کرنے کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

آئی سی سی نے کہا کہ الجزیرہ کی دستاویزی فلم میں لگائے گئے الزامات بہت سنگین ہیں اور انہوں نے صحافتی ادارے سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں تمام تر ثبوت تفتیشی اداروں کے سپرد کریں۔

کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی نے کہا کہ ہم نے اینٹی کریونٹ کے حکام کے ساتھ مل کر اس معاملے کی تفتیش شروع کردی ہے۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گال کے سابق کیوریٹر جیانندا ورناویرا کو آئی سی سی کی جانب سے 3سال کی پابندی کا سامنا ہے جو جنوری 2019 میں ختم ہو گی جہاں ان پر الزام ہے تھا کہ انہوں نے آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ سے تعاون نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں