ملتان: بچوں کے نامور ادیب اور ’عمران سیریز‘ کے حوالے سے پہچانے جانے والے ناول نگار اور ماہر قانون مظہر کلیم ایم اے طویل علالت کے بعد 75 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق مظہر کلیم ایم اے 22 جولائی 1942 کو ملتان کے علاقے کڑی افغاناں میں پیدا ہوئے۔

ان کا اصل نام مظہر نواز خان تھا تاہم وہ مظہر کلیم ایم اے کے نام سے دنیا بھر میں ملتان کی پہچان بنے۔

ابن صفی کے انتقال کے بعد مظہر کلیم نے ان کے کردار علی عمران کے نام سے معروف ہونے والی ’عمران سیریز‘ کو آگے بڑھایا اور بچوں کے لیے سیکڑوں ناول تحریر کیے۔

مظہر کلیم ماہر قانون بھی تھے اور وہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے سینئر نائب صدر بھی منتخب ہوئے، تاہم انہوں نے وکالت کی بجائے قلم کو اپنی پہچان بنایا۔

وہ ریڈیو پاکستان ملتان کے معروف پروگرام ’جمہور دی آواز‘ کے میزبان کی حیثیت سے بھی شہرت رکھتے تھے۔

مظہر کلیم کی عمران سیریز ابن صفی کی کہانیوں سے مختلف بھی تھی اور انہوں نے بہت سے ایسے کردار متعارف کرائے جو بچوں میں اپنے منفرد ناموں کی وجہ سے بہت مقبول ہوئے، بالخصوص ’چلوسک ملوسک‘، ’چھن چھنگلو‘ اور ’آنگلو بانگلو‘ قابل ذکر ہیں۔

انہوں نے الفاظ کے الٹ پھیر سے بھی بچوں کو متوجہ کیا اور کہانیوں میں اصلاحی نکتہ نظر کو بھی نمایاں رکھا۔

ان کے ناولوں کی تعداد 600 سے زیادہ بتائی جاتی ہے۔

مظہر کلیم ایم اے کی نماز جنازہ ابدالی مسجد ملتان میں ادا کی گئی جس میں ادیبوں، شاعروں اور ماہر قانون سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

ان کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

تبصرے (2) بند ہیں

Fozia May 26, 2018 09:56pm
RIP
Ali May 27, 2018 04:53am
Very good man