پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ وہ غیر ملکی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی خبر کے پس منظر میں سابق ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا کے میچ فکسنگ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام شواہد کا جائزہ لیا جارہا ہے، اور اگر کا جائزہ لینے کے بعد حسن رضا میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ پی سی بی کی جانب سے بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عرب ٹیلی ویژن الجزیرہ کی جانب سے میچ فکسنگ کو لے کر کیے گئے ایک ایک خفیہ آپریشن میں پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر حسن رضا کو میچ فکسرز کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

کرکٹ کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق اس خفیہ ریکارڈنگ کے دوران حسن رضا ایک بھارتی کرکٹر رابن مورس کے ساتھ بیٹھے ہوئے نظر آرہے ہیں، لیکن انہوں نے مورس اور خفیہ رپورٹر کے درمیان ہونے والی گفتگو میں حصہ نہیں لیا۔

مزید پڑھیں: سری لنکا میں پچ فکسنگ کا انکشاف، آئی سی سی کی تحقیقات شروع

خیال رہے کہ رابن مورس اور حسن رضا، متنازع انڈین کرکٹ لیگ (آئی سی ایل) کی ٹیم ممبئی چیمپس میں ایک ساتھ کھیل چکے ہیں۔

کرکٹر حسن رضا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو میچ فکسنگ کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف سازش کی جارہی ہے، انہیں ٹورنامنٹ کے انعقاد کا کہہ کر بلایا گیا تھا، لیکن جب انہیں اس بات کا علم ہوا تو اس معاملے سے پیچھے ہٹ گئے تھے۔

ادھر الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں انگلینڈ کے خلاف ہونے والا ایک میچ جبکہ 2017 میں آسٹریلیا کے خلاف رانچی میں ہونے والا ٹیسٹ میچ بھی فکس تھا۔

اس کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے کچھ کھلاڑی اس میچ فکسنگ میں ملوث تھے۔

کرک انفو کے مطابق کرکٹ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ انہیں اور آئی سی سی کو اس حوالے سے کوئی علم نہیں ہے، تاہم انہوں نے الجزیرہ سے اس اسٹنگ آپریشن کی ویڈیوز اور دیگر شواہد طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ معاملے کا جائزہ لے کھلاڑیوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

واضح رہے کہ اسٹنگ آپریشن میں الجزیرہ نے کھلاڑیوں کے نام ابھی تک ظاہر نہیں کیے۔

تبصرے (0) بند ہیں