رمضان کا مہینہ چل رہا ہے اور موسم گرم سے گرم تر ہوتا چلا جارہا ہے، جس کے دوران گرم ہوا سے مختلف علاقوں میں ہیٹ ویو کا خطرہ بھی بڑھ رہا ہے، تو اب اہمیت اس بات کی ہے کہ چند مخصوص غذاﺅں کا استعمال نہ کریں تاکہ معدے کے امراض سے بچ سکیں یا دیگر بیماریوں کا خطرہ نہ بڑھیں۔

ماہرین اس موسم میں غذا کے استعمال جو مشورے دیتے ہیں، وہ درج ذیل ہیں۔

مزید پڑھیں : غذائیں جو یادداشت کمزور کریں

بہت زیادہ مصالحے دار غذائیں

مصالحوں کے پاﺅڈر کسی غذا کا ذائقہ تو بڑھاتے ہیں مگر یہ مصالحے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھا دیتے ہیں، جس کی وجہ میٹابولزم ریٹ بڑھنا ہے۔

بہت زیادہ گوشت کھانا

گرم موسم گائے، مچھلی اور چکن کے بہت زیادہ استعمال کا موسم نہیں، درحقیقت زیادہ گوشت کھانا پسینے کا اخراج بڑھا دیتا ہے جبکہ نظام ہاضمہ کے مسائل بھی پیدا ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ ہیضہ بھی لاحق ہوسکتا ہے۔

جنک فوڈ

اس موسم میں گوشت والے برگر، تلے ہوئے چپس اور دیگر آئلی جنک فوڈ سے گریز کرنا چاہئے۔

زیادہ نمکین کھانے کا شوق

نمکین اشیاءعام طور پر ایم ایس جی سے بھری ہوتی ہیں، Monosodium Glutamate ایسی نقصان دہ لت ہے جو کہ کھانے کی اشتہا اور جسمانی بڑھانے کا باعث بنتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دماغی صحت کے لیے تباہ کن غذائیں

ساسز بھی نہ کھائیں

ساسز میں بھی ایم ایس جی اور نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے پیٹ پھولنے اور سستی طاری ہوتی ہے، اپنی غذا کو صحت بخش رکھنے کی کوشش کریں۔

بچے ہوئے کھانے

اگر کھانا بچ جائے تو اسے بعد میں کھانے کے لیے کافی احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے، جب سب کھالیں تو کھانے کو مناسب گرم یا ٹھنڈے ماحول میں رکھیں، بچا ہوا کھانا 40 سے 140 ڈگری فارن ہائیٹ میں رکھنے سے مسئلہ ہوسکتا ہے، اندازہ لگائیں کہ کھانا میز یا کچن میں کتنی دیر سے رکھا ہوا ہے، اگر 4 گھنٹے سے زائد وقت ہوچکا ہے تو ہوسکتا ہے کہ اسے دوبارہ کھانا نقصان دہ ہو، خاص طور پر اگر موسم بہت زیادہ گرم ہو۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں