اسلام آباد: قومی اسمبلی نے صدرِ مملکت کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق بل منظور کرلیا جس کے ساتھ ہی صدر کی تنخواہ میں اضافہ ہوگیا۔

ایوانِ زیریں میں بل پیش کرنے سے قبل شیخ آفتاب نے اپوزیشن سے بل کی حمایت کرنے کی درخواست کی تاہم اپوزیشن کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رکنِ اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ صدر کی تنخواہ بڑھانے سے متعلق بل پر اتفاق نہیں ہوسکا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے آخری دن یہ بل منظور نہ کیا جائے، بلکہ یہ معاملہ آئندہ حکومت پر چھوڑ دیا جائے۔

مزید پڑھیں: تنخواہ دار منصور اور سقراط

بعدِ ازاں یہ بل قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا جس کے ساتھ ہی صدرِ مملکت کی ماہانہ تنخواہ میں اضافہ ہوگیا۔

خیال رہے کہ 23 مئی کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں وفاقی کابینہ نے پاکستان کے صدر کی تنخواہ میں 7 لاکھ 66 ہزار 550 روپے اضافے کی منظوری دے دی تھی۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی سمری کے مطابق صدر کی تنخواہ 8 لاکھ 46 ہزار 550 ہوجائے گی جو چیف جسٹس آف پاکستان کی تنخواہ سے ایک روپیہ زیادہ ہے۔

اس سمری کے نافذالعمل ہونے کے لیے صدر کی تنخواہ اور الاؤنسز سے متعلق ایکٹ 1975 کے سیکشن 3 میں ترمیم درکار تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کون سی کمپنی ملازمین کو کتنی تنخواہ دیتی ہے

مہنگائی کے تناظر میں ہر سال صدر کی تنخواہ میں اضافے کیلئے بھی قانون میں ترمیم کی جائے گی۔

اس نئی تنخواہ کے مطابق صدر پاکستان کی تنخواہ کسی بھی سرکاری عہدیدار کی تنخواہ سے زیادہ ہوجائے گی۔

اس سے قبل صدر کی تنخواہ آخری بار 2004 میں 80 ہزار روپے ماہانہ مقرر کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں