پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف سامنے آنے والی ریحام خان کی کتاب کے پیچھے رائے ونڈ کا ہاتھ ہے، اس کی تحقیقات کی جائے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کم از کم سوا سال قبل مسلم لیگ (ن) کے سابق ورائے اعلیٰ عابد شیر علی، حنیف عباسی اور رانا ثناءاللہ کے پاس ایسا ہی مواد کیسے موجود تھا جو اس کتاب میں درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے صاف نظر آرہا ہے کہ ریحام خان کی کتاب کے پیچھے رائے ونڈ نیٹ ورک ہے جسے حسین حقانی کے ذریعے آپریٹ کیا گیا، جبکہ سابق وزیرداخلہ احسن اقبال کی مریم نواز اور ریحام خان کی ملاقات کے حوالے سے ای میل بھی منظر عام پر موجود ہے۔

فواد چوہدری نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سے مطالبہ کیا کہ ریحام خان کی کتاب کے حوالے سے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ تحقیقات کرے۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی متضاد اطلاعات

انہوں نے ریحام خان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی کتاب میں درج مواد کے حوالے سے تردید کریں کیونکہ جو مواد اس میں شائع کیا گیا ہے، وہ سخت قانونی کارروائی کا متقاضی ہے۔

ریحام خان کی کتاب پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس طرح کا مواد اس کتاب سے آرہا ہے اس کے مطابق کوئی بھی خاتون اپنی ایسی کتاب کی ایڈیٹنگ اپنے جوان بیٹے اور بیٹی سے کروانے کا تصور بھی نہیں کرسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں الیکشن قریب آتے ہی کتاب کا شوشہ کیوں چھوڑا جارہا ہے، ریحام خان کی کتاب سے متعلق غیر اخلاقی مواد نشر کیا جارہا ہے۔

انہوں نے چیئرمین پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سے مطالبہ کیا کہ ریحام خان کی کتاب کے حوالہ جات کو ٹیلی ویژن پر نشر کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سلمان احمد نے کہا ہے کہ ریحام خان کو عمران خان کے خلاف یہ کتاب لکھنے کے لیے شہباز شریف نے ایک لاکھ پاؤنڈ دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘شکریہ آصف زرداری، ہمیں آپ سے سیاسی اتحاد کی خواہش نہیں‘

ان کا کہنا تھا کہ ریحام خان لندن میں رہ رہی ہیں، اور دنیا کے دیگر ممالک میں گھوم پھر رہی ہیں، تو ایسے میں ان کے اخراجات کہاں سے آرہے ہیں، جبکہ ان کا کوئی ذرائع آمدن بھی نہیں ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا ریحام خان کی کتاب دھاندلی قبل ازانتخابات نہیں ہے، کیا ریحام خان کی کتاب پر پابندی نہیں کی جاسکتی؟۔

فواد چوہدری نے انکشاف کیا کہ 1987 میں ماڈل ٹاؤن میں ایک سیل بنایا گیا جس کی سربراہی حسین حقانی نے کی تھی اور اس سیل نے بینظیر بھٹو اور نصرت بھٹو کی جعلی تصاویر بناوائی تھیں اور ان کی تصاویر کو اسلامی جمہوری اتحاد (آئی جے آئی) کی انتخابی مہم کے دوران ہیلی کوپٹر کی مدد سے زمین پر گرایا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ لیگی قیادت اپنی سیاسی حریف کو نچا دکھانے کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، کیونکہ 1996 میں جب عمران خان قومی سیاست میں قدم رکھ رہے تھے تو ان کے خلاف سیتا وائٹ اسکینڈل سامنے لایا گیا۔

پی ٹی آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ساتھ جو بھی منسوب ہوگا وہ لازمی طور پر مشہور ہوگا۔

الیکشن نامزدگی فارم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے نامزدگی فارمز میں تبدیلی کی سخت مخالفت کی تھی، کیونکہ نامزدگی فارم میں تبدیلی چوروں اور لٹیروں کو بچانے کے لیے کی گئی ہے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اب اپنا نام خود ہی تبدیل کرکے کچھ اور رکھ لیں۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو اپنی آئندہ الیکشن کے لیے انتخابی مہم کا آغاز معافی سے شروع کرنا چاہیے۔

پاکستان میں توانائی بحران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ قابو سے باہر ہے، بدترین لوڈشیڈنگ نے مسلم لیگ (ن) کے تمام دعوؤں کی قلعی کھول دی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں