لاہور: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے باؤلنگ ایکشن رپورٹ کرنے کے ضابطے کو تنقید کا نشانہ بنانے پر قومی کرکٹر محمد حفیظ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ شوکار نوٹس پر ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

محمد حفیظ پر گزشتہ سال تیسری مرتبہ مشکوک باؤلنگ ایکشن کے سبب پابندی لگی تھی جس کے بعد انہوں نے اپنا ایکشن کلیئر کیا تھا تاہم گزشتہ ماہ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران باؤلنگ ایکشن کے حوالے سے آئی سی سی کے قانون پر سوالات اٹھائے تھے۔

50 ٹیسٹ، 200ون ڈے اور 81 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیلنے والے آل راؤنڈر نے دوٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ مجھے ایکشن مشکوک قرار دیے جانے کے طریقہ کار پر شک ہے۔ یہ مشکوک ہے کیونکہ میچ ریفریز یا فیلڈ امپائرز ان کھلاڑیوں کے ایکشن کو کیوں نہیں دیکھتے جن کے کندھے میں 35ڈگری تک خم آتا ہے لیکن میرا 16ڈگری کا خم دیکھ لیا؟۔

مزید پڑھیں: ’آئی سی سی پر کوئی تنقید نہیں کی‘، محمد حفیظ

آئی سی سی آفیشلز نے حفیظ کے اس بیان پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جس کے بعد پی سی بی نے حفیظ کو شوکاز نوٹس جاری کردیا تھا۔

حفیظ آج شوکاز نوٹس کا جواب دینے کے لیے ڈسپلنری کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے جو ڈائریکٹر کرکٹ آپریشنز ہارون رشید، ڈائریکٹر میڈیا اینڈ کوآرڈینیشن امجد حسین اور قانونی معاملات کے جنرل منیجر سلمان نصیر پر مشتمل تھی۔

حفیظ نے اپنے بیان پر وضاحت پیش کی جس پر کمیٹی نے ان کی وضاحت قبول کرتے ہوئے میڈیا میں اپنے بیان کی وضاحت کرنے کی ہدایت کی۔

آل راؤنڈر نے اپنے بیان میں کہا کہ میرا مقصد آئی سی سی کے پروٹوکولز پر تنقید کرنا نہیں تھا اور نا ہی میں نے اپنے انٹرویو میں کسی مخصوص کرکٹ بورڈ کا ذکر تھا۔ اس انٹرویو کا مقصد باؤلنگ ایکشن کے طے شدہ معیارات کو بہتر بنانا اور اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ اگر شائقین کے دماغوں میں کوئی شکوک ہیں تو انہیں دور کیا جائے۔ بدقسمتی سے میرے بیان کی غلط تشریح کی گئی اور اسے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

محمد حفیظ کے خلاف مزید کسی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی اور انہیں ہدایت کی گئی کہ وہ آئندہ بیان دینے میں احتیاط کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں