اسلام آباد: عدالت عظمیٰ نے سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کےخلاف درخواست کی سماعت میں سابق صدر کو بلاتے ہوئے ان کے کاغذات نامزدگی بھی وصول کرنے کا حکم دیا ہے۔

دوران سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وکیل سے استفسار کیا کہ ‘یہ سید پرویز مشرف کون ہیں؟’۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کا آئندہ ماہ وطن واپسی کا فیصلہ

جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ ‘پرویز مشرف ملک کے سابق آرمی چیف اور صدر ہیں’۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف کاغذات نامزدگی جمع کروانے پاکستان آئیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

وکیل صفائی نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی عدم گرفتاری سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کیا جائے۔

جس پر عدالت عظمیٰ نے ریمارکیس دیئے کہ ‘ہم لکھوا دیتے ہیں کہ پرویز مشرف کو گرفتار نہ کیا جائے‘.

مزید پڑھیں: ’کوئی ایسی عدالت ہوگی جو پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ کرے؟‘

علاوہ ازیں چیف جسٹس آف پاکستان نے یقین دہانی کرائی کہ پرویز مشرف پاکستان تشریف لا کر کاغذات نامزدگی جمع کروائیں گے تو کاغذات وصول کرلیے جائیں گے۔

وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پرویزمشرف کے کاغذات نامزدگی گزشتہ انتخابات میں منظور نہیں ہوئےتھے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پرویز مشرف 13 جون کو عدالت میں پیش ہو جائیں تب ان کی پٹیشن لاہور رجسٹری میں سنی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں