نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کا اجلاس ہوا جہاں مجموعی طور پر ملک کی سیکیورٹی صورت حال پر بحث کی گئی اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے شرائط پورے کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

قومی سلامتی کمیٹی کا 25 واں اجلاس وزیراعظم ہاوس میں ہوا جہاں نومنتخب نگراں کابینہ کے علاوہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمود حیات، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ظفرمحمود عباسی، چیف آف ائراسٹاف ائرچیف مارشل مجاہد انور خان اور دیگر سول اور عسکری حکام شریک تھے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق نگراں وزیرخزانہ شمشاد اختر نے پیرس میں ہونے والے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس کے پیش نظر اٹھائے گئے انتظامی اور قانونی اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی جو ایف اے ٹی ایف کی شرائط کو پوری کرنے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔

اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

اعلامیے کے مطابق ‘کمیٹی نےاس پیش رفت سے ایف اے ٹی ایف سیکریٹریٹ کو آئندہ ہونے والے اجلاس میں آگاہ کرنے کی ہدایت کر دی’۔

مزید کہا گیا کہ پاکستان مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے ‘ایف اے ٹی ایف اور دیگر بین الاقوامی تنظمیوں کے ساتھ کام کرنے کے اپنے عزم کو دہراتا ہے’۔

وزیراعظم جسٹس (ر) ناصرالملک نے کمیٹی کو امریکی نائب صدر مائیک پینس سے ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت سے بھی آگاہ کیا۔

قبل ازیں جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم اور امریکی نائب صدر ‘نے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا اور افغانستان میں امن و استحکام کے حصول کے لیے مشترکہ اہداف کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا’۔

تبصرے (0) بند ہیں