پی ٹی ایم نے عید پر احتجاج کی کال واپس لے لی

اپ ڈیٹ 12 جون 2018
محسن داوڑ جرگے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں — فوٹو: علی اکبر
محسن داوڑ جرگے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں — فوٹو: علی اکبر

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے رہنماؤں کی قبائلی عمائدین سے کامیاب ملاقات کے بعد پی ٹی ایم نے عید سے قبل اپنے کارکنان کی رہائی کی یقین دہانی پر شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں عید کے تیسرے دن ہونے والے احتجاج کی کال واپس لے لی۔

حیات آباد میں شاہ جی گل آفریدی کی رہائش گاہ پر ہونے والے جرگے میں فاٹا گرینڈ الائنس کے سربراہ ملک خان مرجان، پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما اجمل خان وزیر، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ فرمان اور پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ سمیت کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔

ملک خان مرجان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلسوں اور احتجاج کے دوران فوج مخالف نعروں سے گریز کریں گے۔

مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان میں جلسوں پر پابندی عائد

پی ٹی ایم کے اہم رہنما علی وزیر ڈیرہ اسمٰعیل خان میں مصروفیات کی وجہ سے جرگے میں شرکت نہیں کرسکے تاہم وہ ٹیلی فون پر رابطے میں رہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محسن داوڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے اسلام آباد، وانا، میر علی اور دیگر علاقوں سے گرفتار ہونے والے پی ٹی ایم کے کارکنان کی رہائی کے لیے احتجاج کا اعلان کررکھا تھا تاہم ہم نے کارکنان کی رہائی کے وعدے پر اس کال کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی ایم رہنما کے شمالی وزیرستان داخلے پر پابندی

منظور پشتین جو اس تحریک کی سربراہی کر رہے ہیں، نے جرگے کو کامیاب قرار دیا اور ڈان کو بتایا کہ عید سے قبل تمام کارکنان کی رہائی پر آمادگی ہوچکی ہے۔

جرگے کے بعد اعلان کیا گیا کہ قبائلی عمائدین اور پی ٹی ایم کے درمیان بات چیت کا نیا مرحلہ 22 جون کو ہوگا جس میں مزید تحفظات پر بات چیت کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں