پاکستان ائرفورس ( پی اے ایف) کے ائرانٹیلی جنس کے عہدیداروں سمیت کئی افسران کے خلاف ایک گروپ کیپٹن کے قتل کے الزام میں مقدمہ درج کر دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر مارگلہ پولیس نے مقدمہ درج کردیا، مقتول کی اہلیہ تنزیلہ خان نے ائرفورس کے کئی افسران پر اپنے شوہر کے قتل کا الزام عائد کیا ہے۔

تنزیلہ خان نے ایک برس قبل پولیس میں مقدمہ درج کرانے کے لیے ایک شکایت بھی جمع کرادی تھی لیکن ان کی درخواست کو نہیں دیکھا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق انھوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا جہاں سے ہدایات جاری کی گئیں۔

پولیس کی جانب سے درج ایف آئی آر کے مطابق گروپ کیپٹن رضوان عتیق 10 جولائی کو انتقال کرگئے تھے جبکہ ان کی وفات کے حوالے سے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھیں ائر انٹیلی جنس افسران نے 3 مئی سے 6 جولائی تک اغوا کرکے اپنے پاس رکھا۔

تنزیلہ خان نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے شوہر کو پہلی مرتبہ 3 مئی کو اغوا کیا گیا اور 7 مئی کو رہا کردیا گیا تھا جس کے حوالے سے انھوں نے اپنی اہلیہ کو بتایا کہ انھیں اسلام آباد میں چھوڑنے سے قبل جسمانی اور ذہنی طور پر ہراساں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انھیں سابق ڈپٹی چیف آف ائر اسٹاف انجینئرنگ کے خلاف بیان دینے کے لیے مجبور کیا جارہا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق 23 جون کو انھیں غیراعلانیہ حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر رکھا گیا جہاں ان سے مذکورہ بیان دینے کا مطالبہ کیا گیا اور جب وہ گھر واپس نہیں تو ان کی اہلیہ نے 15 پر فون کر کے آگاہ کیا اور شالیمار پولیس اسٹیشن ایف ٹین میں درخواست جمع کرادی۔

مقتول کیپٹن 6 جولائی 2017 کو واپس گھر آئے اور یونیفارم پہن کر واپس چلے گئے۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ایک اسکواڈن لیڈر ان کے گھر آیا اور ان کے خاندان کو سنگین دھمکیاں دیں جس پر تنزیلہ خان نے 15 پر فون کرکے پولیس میں ان کے خلاف شکایت درج کرادی۔

مقتول نے تنزیلہ خان کو فون کرکے آگاہ کیا کہ انھیں افیشل انکوائری کے لیے پیش کیا گیا ہے اور 9 جولائی کو انھوں نے کہا کہ انھیں تاحال باقاعدہ چارج شیٹ نہیں دی گئی اور حراست میں رکھنے کے حوالے سے لاعلم ہوں۔

تنزیلہ خان کا کہنا تھ اکہ 10 جولائی کو انھیں پی اے ایف ہسپتال لے جایا گیا جہاں انھیں آگاہ کیا گیا کہ رضوان عتیق انتقال کر گئے ہیں بعد ازاں 19 جولائی کو پوسٹ مارٹم جاری کی گئی جس کو پولیس نے وصول کیا۔

تنزیلہ خان نے اپنے شوہر کے قتل کے خلاف پی پی سی کے دفعات 302، 364، 109 اور 34 کے ساتھ ساتھ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے سیکشن 7 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی لیکن سیکشن 34 اور 302 کے تحت ایف آئی آر درج کر دی گئی۔

مارگلہ پولیس کے انسپکٹر ریاض ویہجی نے مقدمے کی اندراج سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اس حوالے سے تفتیش کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

ایس ایچ او سب انسپکٹر حبیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مقدمہ ائر فورس کے چند افسران کے خلاف درج کیا گیا تھا۔

پی اے ایف کے ڈائریکٹر میڈیا ائر کموڈور محمد علی نے اس حوالے سے بات کرنے سے انکار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اس حوالے سے کوئی بیان دینا نہیں چاہتا’۔

تبصرے (1) بند ہیں

Humanity Jun 16, 2018 05:33pm
Sad indeed