کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ کا خیر مقدم کیا ہے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سری نگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک انسانی مسئلہ ہے جو گزشتہ ستر برس سے حل طلب ہے جس کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کی زندگیاں شدید خطرات سے دوچار ہیں۔

حریت رہنما نے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے کشمیر، فلسطین اور دیگر مسائل کو حل کرنے کے لیے عدل وانصاف کے تقاضوں کو پورا کرے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کو حقائق پر مبنی قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام بھارتی فورسز کی وجہ سے جان ومال اور عزت کے حوالے سے شدیدعدم تحفظ کا شکار ہیں اور مقبوضہ علاقے میں اس وقت انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مقبوضہ کشمیر: مقتول صحافی شجاعت بخاری کی نماز جنازہ ادا

سید علی گیلانی نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ معتبر عالمی ادارہ مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے عملی اقدامات کا آغاز کرے گا۔

انھوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی، ضد اور فوجی غرور کا اس سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوسکتا ہے کہ یہ ملک اقوام متحدہ جیسے غیر جانبدار ادارے کی رپورٹ کو بھی کسی خاطر میں نہیں لا رہا لیکن امید ہے کہ اقوام متحدہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لیے اپنا سفارتی دباؤ بڑھائے گا۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی مذکورہ رپورٹ جاری ہوتے ہی مقبوضہ کشمیر کے معروف صحافی شجاعت بخاری کو ان کے دفتر کے سامنے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جس پر پوری وادی میں غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں