کوئٹہ: جمیعت اہلحدیث کے صوبائی صدر مولانا ابو تراب گھر پہنچ گئے انہیں نامعلوم مسلح افراد نے 9 ماہ قبل اغوا کیا تھا۔

خیال رہے کہ انہیں گزشتہ سال 8 ستمبر کو گھر سے مدرسے جاتے ہوئے کوئٹہ کے علاقے ایئرپورٹ روڈ پر بیٹے اور ڈرائیور کے ساتھ اغوا کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کے بیٹے اور ڈرائیور کو رہا کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: مرکزی جمعیت اہلحدیث بلوچستان کے امیر سمیت 3 اغوا

ڈان نے متعدد مرتبہ ان کے اغوا سے متعلق تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔

یاد رہے کہ 8 ستمبر 2018 کو صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نامعلوم مسلح ملزمان نے مرکزی جمعیت اہلحدیث بلوچستان کے امیر مولانا ابو تراب، ان کے بیٹے اور محافظ کو اغوا کرلیا تھا۔

پولیس کے مطابق مولانا ابو تراب اپنے بیٹے اور محافظ کے ہمراہ ایئرپورٹ روڈ پر جا رہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور تمام افراد کو اپنے ساتھ لے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: مقتول گورنر سلمان تاثیر کے بیٹے شہباز بازیاب

واضح رہے کہ حالیہ کچھ سالوں میں بلوچستان میں دہشت گردی، فرقہ وارانہ اور دیگر جرائم کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جس میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں، اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم بنانے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔

یاد رہے کہ بلوچستان کے ساحلی پورٹ شہر گوادر سے متعدد راستوں کے ذریعے چین سے تجارت بڑھانے کے لیے پاک-چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کام جاری ہے جس کے تحت بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں ترقیاتی کام جاری ہیں، اس منصوبے کے حوالے سے دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ خطے اور خاص طور پر پاکستان میں معاشی تبدیلی کا باعث ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں