کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے کوہلو میں بم حملے میں قبائلی سربراہ، سرکاری ڈسپینسری اور اسکول کی عمارت تباہ ہوگئی۔

لیویز حکام کے مطابق ملزمان نے دھماکا خیز مواد عمارت کے ساتھ لگایا تھا جس کے دھماکے سے عمارت کو نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ میں خودکش دھماکا: پولیس اہلکار سمیت 7 افراد جاں بحق

واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شرپسندوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کیا۔

واقعے میں کسی فرد کی ہلاکت کی اطلاع نہیں، تاہم تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ کچھ ماہ میں بلوچستان میں سیاسی کارکنان پر حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا، 14 افراد زخمی

گزشتہ ہفتے بلوچستان نیشنل پارٹی-عوامی کے رہنما کے مکان کو دہشت گردوں نے دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا تھا جبکہ مکران ڈویژن میں بی این پی مینگل گروپ کے اُمیدوار فائرنگ کے واقعے میں بال بال بچ گئے تھے۔

ادھر سیاسی جماعتوں نے نگراں حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ الیکشن 2018 سے متعلق انتخابی مہم چلانے کے لیے صوبے میں پُرامن اور ساز گار ماحول تشکیل دیں۔


یہ رپورٹ 16 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں