تمام خدشات کے باوجود پاکستانیوں نے عیدالفطر کا تہوار انتہائی مسرت کے ساتھ منایا اور خریداری کے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے 15 فیصد اضافے کے ساتھ 10 کھرب سے زائد روپے کی خریداری کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ پہلے ایک گھر کا واحد کفیل ہوا کرتا تھا، لیکن اب اس ہی گھر میں کفالت کرنے والوں میں اضافہ ہوگیا جس کے بعد انہوں نے عید جیسے موقع پر اپنے مالی خلا کو پُر کرلیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اقتدار کی منتقلی، بہتر ہوتی سیکیورٹی کی صورتحال سے عوام پُرسکون ہیں، جس نے ان میں موجود بے یقینی کو ختم کیا اور انہیں اپنی خوشیوں کے حوالے سے ایک سوچا سمجھا خطرہ مول لینے کے قابل بنایا۔

خیال رہے کہ عید کی خریداری میں اچانک اضافہ معاشی، سیاسی اور سماجی عوامل سے منسوب ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں عید سے متعلق اشیاء کی خریداری پر ملا جلا رجحان

ایمپوریم مال لاہور کے ڈائریکٹر آپریشنز افنان شاہ خان نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال نمایاں حد تک بہتر ہوئی ہے اور اسی وجہ سے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ سیرو تفریح کے شوقین افراد کے پاس نادر موقع تھا کہ وہ اس مذہبی تہوار کے لیے زیادہ سے زیادہ خریداری کریں، جسے انہوں نے ممکنہ طور پر ضائع نہیں کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے شاپنگ مال کا 10 لاکھ سے زائد افراد نے دورہ کیا جبکہ گزشتہ برس رمضان کے دوران عیدالفطر کی خریداری کے لیے آنے والے افراد کی تعداد 8 لاکھ 30 ہزار تھی۔

ایک کاروباری تجزیہ نگار نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بڑا ملک ہے جس میں مسائل بہرحال موجود ہیں اور یہاں پریشان کن واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، لیکن اب عوام اس بات سے آگاہ ہوچکے ہیں کہ دہشت گردوں کے عوام پر حملوں میں نمایاں حد تک کمی آچکی ہے جو ماضی میں بہت تباہ کن تھے۔

ایک اور تجزیہ نگار نے لوگوں کی قوتِ خرید پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے اپنی معاشی تفریق کے برعکس مارکیٹوں کا خالی جیب کے ساتھ دورہ نہیں کیا اور اپنے ساتھ واضح طور پر عید کی خریداری کے لیے اپنا بجٹ بنائے رکھا۔

یہ بھی پڑھیں: عید کا پرمسرت موقع، ہر سو خوشیوں کے رنگ

کراچی کی صدر مارکیٹ کے ایک تاجر نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ لوگ اب نہ صرف اپنے لیے نئے کپڑے خرید رہے ہیں بلکہ اب وہ اپنی خریداری کے ساتھ ساتھ کھانے پینے کی اشیا اور دیگر سامان بھی خرید رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عید کی خریداری کے ساتھ ساتھ عوام نے نئے موبائل فونز، برقی آلات، فرنیچر اور کراکری وغیر بھی خریدی۔

بینکر اور فن ٹیک ماہرین کے مطابق لوگوں کی خریداری دکانوں تک محدود نہیں تھی بلکہ انہوں نے آن لائن بھی ریکارڈ خریداری کی۔

تبصرے (0) بند ہیں