سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ضلع پلواما میں 3 نوجوان کشمیریوں ہلاک کردیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق تازہ واقعے میں ضلع پلواما کے علاقے ترال سیکٹر میں بھارتی فوج کی جانب سے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں تینوں نوجوان جاں بحق ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق

ضلع پلواما میں مذکورہ نوجوانوں کی ہلاکت سے قبل بھارتی فوج پر حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک افسر اور ایک اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

بعد ازاں نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد ضلع بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے،اس دوران بھارتی پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کیا گیا جس کے باعث کئی افراد زخمی ہوئے۔

دوسری جانب گزشتہ روز ضلع کلگام میں نوجوان اعجاز احمد کی ہلاکت کے بعد منگل کو ضلع بھر میں شٹر ڈائون ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے نتیجے میں ضلع کے تجارتی مراکز، دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معطل رہا۔

علاوہ ازیں بھارتی فورسز کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے۔

بھارتی فوجیوں نے پمپور کے گائوں سمبورا میں مظاہرین کے پتھراؤ سے بچنے کے لیے 4 کشمیری نوجوانوں کو اپنی گاڑیوں کے سامنے بٹھالیا۔

سوشل میڈیا پروائرل ہونے والی ایک نئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارتی فوج نے مظاہرین کے ممکنہ ردعمل سے بچنے کے لیے نوجوان کشمیریوں کو اپنی گاڑیوں کے آگے باندھ رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: 6 شہریوں کی ہلاکت پر بھارت مخالف مظاہرے، کشیدگی میں اضافہ

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

یہ پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر کو نقشے پر ‘متنازع علاقہ’ دکھانے پر تشویش

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن گزشتہ سال بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں